لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ امریکہ سمیت عالمی طاقتوں کے ہاتھوں کھلونا بنی ہوئی ہے جس کی وجہ سے عالمی سطح پر اس کی حیثیت متنازعہ بن چکی ہے۔ کٹھ پتلی یواین او نے دنیا کو مایوس کیا، عالم اسلام کے حوالے سے یو این او کارکردگی صفر ہے۔ جنگجو بھارت کو کسی بھی صورت سلامتی کونسل کا رکن نہیں بنایا جانا چاہئے، سلامتی کونسل کے ارکان میں اضافے کی بجائے یو این او کے پورے سٹرکچر کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ مسئلہ کشمیر اور فلسطین اقوام متحدہ کے چارٹر پر سب سے پرانے مسائل ہیں جو 70 سال سے حل طلب ہیں۔ نواز شریف نے جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر پر جرأت مندانہ مؤقف سے قومی امنگوں کی ترجمانی کی۔ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو اپنی مدت پوری کرنی چاہئے۔ قیام امن کیلئے حکومت اور ریاستی اداروں کو مل کر کام کرنا چاہئے۔ حکومتوں کو مدت پوری نہ کرنے دی گئی تو قیام امن کی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں مرکزی شوریٰ کی سٹینڈنگ کمیٹیوں کے ارکان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہاکہ امریکہ اور طاقتور ممالک نے ہمیشہ یو این او کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا، سلامتی کونسل کو محض طاقتور ممالک کا کلب نہیں ہونا چاہئے۔ عالمی امن کو یقینی بنانے کیلئے اقوام متحدہ کو اپنی حیثیت کو غیر متنازعہ اور بااعتماد بنانا پڑے گا۔ مسلمانوں کے مفادات کے تحفظ کیلئے اقوام متحدہ کچھ نہیں کرسکی، انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی سات لاکھ فوج نے بندوق کی نوک پر کشمیری مسلمانوں کو غلام بنا رکھا ہے مگر اقوام متحدہ آج تک کشمیر کے متعلق اپنی قراردادوں پر عمل درآمد کروانے میں ناکام رہی ہے۔ افغانستان میں امن دونوں ملکوں کی ضرورت ہے۔ فریقین کو خانہ جنگی کے بجائے باہمی گفت و شنید اور مذاکرات کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنا چاہئے۔ دریں اثناء امیر جماعت اسلامی سرا ج الحق نے اقوام متحدہ میں پہلی بار فلسطینی پرچم لہرائے جانے پر خوشی اور مسرت کا اظہار کرتے فلسطینی مسلمانوں کو مبارکباد دی اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین کو اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ سے آزادی دلا کر ایک مستقل رکن کی حیثیت دے۔ دریں اثناء سراج الحق سانحہ منیٰ میں شہید ہونے والے لاہور کے حاجی میاں ریاض احمد کے گھر گئے اور ان کے بیٹوں اور خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور شہید کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ امیر جماعت اسلامی لاہور میاں مقصود احمد، عابد میر اور کاشف بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق