لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعۃالدعوۃ پروفیسر حافظ محمد سعید نے جنرل اسمبلی میں وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے مسئلہ کشمیر پر مضبوط مؤقف اختیار کرنے کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ حکومت پاکستان کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کے دوٹوک اور اصولی مؤقف پر قائم رہنا چاہئے۔ اسی طرح دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارت خانو ں کو متحرک کرنا چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے اصل حقائق عالمی برادری کے سامنے اجاگر کریں اور بھارتی دہشت گردی کو ہر بین الاقوامی فورم پر بے نقاب کیا جائے۔ اپنے بیان میں انہوں نے دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی کی عدالت کی جانب سے ضمانت پر رہائی کے بعد ایک بار پھر گرفتاری کی بھی شدید مذمت کی اور کہا کہ بھارت آسیہ اندرابی و دیگر کشمیری قیادت کو نظربند یا جیلوں میں ڈال کر کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو کچلنے میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ آسیہ اندرابی ودیگر حریت قیادت کو فی الفور رہا کیا جائے۔ وزیر اعظم نواز شریف نے جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران جس انداز میں مسئلہ کشمیر، سرحدوں پر جارحیت اور سیاچن جیسے مسائل کواٹھایا اس تسلسل کو برقرار رہنا چاہئے۔ ماضی میں بھارت کو مطمئن کرنے کی کوشش میں ہم نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کا بہت نقصان کیا اورسفارتی سطح پر اپنا موقف صحیح انداز میں پیش نہیں کر سکے جس کا فائدہ بھارت نے اٹھایا اور مسئلہ کشمیر کو دنیا کے سامنے غلط انداز میں پیش کیا بلکہ وطن عزیز میں تخریب کاری ودہشت گردی کا بازار گرم کر کے الزامات بھی پاکستان پر لگائے جاتے رہے۔ بھارت نے آٹھ لاکھ فوج کے ذریعے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے اور مظلوم کشمیریوں کو ان کے حقوق نہیں دئیے جارہے۔ کشمیری مسلمان اپنے سینوں پر گولیاں کھانے کے باوجود پاکستانی پرچم لہرا رہے ہیں اور الحاق پاکستان کے نعرے بلند کر رہے ہیں۔
حافظ سعید