لندن (نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے نہایت مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں ملک بھر میں چھپے دہشت گردوں کا سرگرم تعاقب جاری ہے عالمی برادری پاکستان کے حالات اور ضروریات کو سمجھے پاکستان دہشت گردوں اور ان کے ٹھکانوں کو ختم کرنا چاہتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بین الاقوامی برادری کا تعاون چاہتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں دارالعوام کے دورے کے دوران خطاب میں کیا۔ آرمی چیف نے کہا کہ خطے میں پائیدار امن کے قیام کے لیے عالمی برادری کردار ادا کرے جبکہ انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار سٹریٹجک سٹڈیز میں خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا کہ دہشت گردوں کے مختلف گروہوں کے خلاف لڑ رہے ہیں کسی بھی نئے دہشت گرد گروپ کو ابھرنے نہیں دیا جائے گا دہشت گردی عالمی مسئلہ ہے نمٹنے کے لئے عالمی سطح پر کوششیں ضروری ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف طویل المدت کامیابی کے لئے دہشت گردوں کی ہر طرح کی فنڈنگ روکنا ہو گی پراکسی وار کے خلاف ہیں اپنی سرزمین کو کسی کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ پاکستان چین اقتصادی راہداری گیم چینجر ثابت ہو گی، راہداری سے علاقے میں خوشحالی آئے گی اس کی تکمیل کے لئے ہر حد تک جائیں گے اقتصادی راہداری سے پورے خطے کو فائدہ ہو گا ملک بھر میں دہشت گردوں کے سیلپرز سیل کے خلاف کاروائیاں جاری ہیں، ہم چاہتے ہیں تمام دہشت گردوں کی نرسریاں ختم ہوں پاکستانی ہائی کمشنر ابن عباس کی رہائشگاہ پر بدھ کے روز خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہا تھا کہ آج سے کچھ عرصہ قبل ملک میں مایوسی کی کیفیت تھی اب کراچی سمیت ملک بھرمیں امن بحال کروا دیا۔ دہشت گردوں کے مکمل خاتمے تک جنگ جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئی ڈی پیز کی واپسی اور آباد کاری ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس پر کام جاری ہے۔ آرمی چیف نے کہا کہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کی ہر ممکن کوشش کی گئی ہے۔ آن لائن کے مطابق جنرل راحیل شریف نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ برابری کی سطح پر تعلقات چاہتا ہے۔ شدت پسندی کے مستقل خاتمے کیلئے دہشت گردی کے عالمی وسائل ختم کرنا ہوں گے۔ پاک آرمی کو دہشت گردوں کے مختلف گروپوں کا سامنا ہے، دہشت گردی جیسے سنگین مسائل سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کو آگے آنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر ہے۔ اقتصادی راہداری کے منصوبے کی کامیابی کیلئے تمام اقدامات بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ آرمی چیف نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب میں کامیابیاں واضح ہیں۔ ہم کئی دہشت گرد گروپوں کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔کامیابی کیلئے ضروری ہے کہ دہشت گردوں کی فنڈنگ روکی جائے۔ کسی نئے گروپ کو سر اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پاکستان کسی بھی قسم کی پراکسی وارکے خلاف ہے۔ دہشت گردی بین الاقوامی مسئلہ ہے۔ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دنیا کے مربوط رسپانس کی ضرورت ہے۔ جو ہو سکتا ہے کر رہے ہیں۔ توقع کرتے ہیں کہ دنیا خطے میں امن کیلئے اپنا کردار ادا کرے گی۔ دہشت گردی کے خلاف عالمی سطح پر ردعمل آنا چاہئے۔ قبل ازیں پاکستانی ہائی کمشنر کی طرف سے عشائیے میں آرمی چیف کے خطاب کی مزید تفصیلات کے مطابق جنرل راحیل نے کہا پاکستان اب بہتری کی طرف گامزن ہے، غیر ملکی یہاں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں، آئی ڈی پیز کی واپسی جاری ہے ان کی آباد کاری بڑا چیلنج ہے، 10 ہزار سے زائد انٹیلی جنس پر مبنی آپریشن کئے، 5 ہزار فوجی شہید ہوئے، برطانیہ اتحادی ہے، اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔ پاکستان سے دہشت گردی کو جڑ سے ختم کر کے ہی دم لیں گے، دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں پوری قوم فوج کے ساتھ ہے۔ آپریشن ضرب عضب ادھورا نہیں چھوڑیں گے۔ برطانیہ ہمارا اتحادی ہے اور اس کے ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔