غلام حیدر وائیں دیانت اور عوامی خدمت کی بدولت عوام کے دلوں میں بسیرا کرتے تھے: رفیق تارڑ

لاہور (خصوصی رپورٹر) غلام حیدر وائیں کی شخصیت کی نمایاں خوبیاں جرأت ،دیانت اور صداقت تھیں۔ غلام حیدر وائیں کی قومی‘ سیاسی اور تعلیمی خدمات کے تناظر میں میاں چنوں کا سرسید کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ ہم لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔ہم قومی یکجہتی اور باہمی اتحاد کے ذریعے بھارت کے مذموم عزائم کو ناکام بنادیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان،شاہراہ قائداعظم لاہور میں ممتاز مسلم لیگی رہنما اور پنجاب کے سابق وزیراعلیٰ غلام حیدر وائیں شہید کی 23ویں برسی کے سلسلے میں منعقدہ خصوصی نشست کے دوران کیا۔ نشست کی صدارت غلام حیدر وائیں مرحوم کی اہلیہ و رکن قومی اسمبلی بیگم مجیدہ وائیںنے کی۔ اس موقع پر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد، جسٹس(ر) آفتاب فرخ، ممتاز کالم نگار ودانشور ڈاکٹر محمد اجمل نیازی، محمد اکرم چودھری، مسلم لیگی رہنما اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق سیکرٹری محمد اسلم زار ایڈووکیٹ، ڈاکٹر غزالہ شاہین، خواجہ محمود احمد ایڈووکیٹ، بیگم صفیہ اسحاق، پروفیسر ڈاکٹر پروین خان، مولانا محمد شفیع جوش، عزیز ظفر آزاد ،محمد ریاض چودھری،بیگم حامد رانا، میجر(ر) صدیق ریحان، منشا قاضی، محمد یٰسین وٹو، شہزاد خان، انجینئر محمد طفیل ملک اور میاں چنوں سے آئے ان کے عقیدتمندوں سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بڑی تعداد میں موجود تھے۔ تلاوت کی سعادت قاری خالد محمودنے حاصل کی جبکہ بارگاہ رسالت مآبؐ میں گلہائے عقیدت ممتاز نعت خواںالحاج اختر حسین قریشی نے پیش کئے۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہدرشید نے اداکیے۔ تحریک پاکستان کے کارکن ،سابق صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان و چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے نشست کے شرکاء کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ غلام حیدر وائیں اپنی دیانت داری اور عوامی خدمت کے طفیل عوام کے دلوں میں بسیرا کرتے تھے۔ مسلم لیگ ان کا اوڑھنا بچھونا تھی۔ وہ اسے پاکستان کی مادر جماعت سمجھتے تھے اور خود کو اس کی تنظیم و ترقی کیلئے وقف کئے ہوئے تھے۔۔ اس مردِ درویش نے اپنے لئے تو چند گز کا مکان تعمیر کرنا بھی گوارا نہ کیا مگر پاکستانی قوم کی فلاح و بہبود کے لئے‘ نسل نو کی تعلیم و تربیت کی خاطر درجنوں ادارے قائم کرگئے۔ ان کے ہاتھوں ایوانِ کارکنانِ تحریک پاکستان کی تعمیر نیز تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ اور نظریۂ پاکستان ٹرسٹ جیسے قومی نظریاتی اداروں کے قیام میں مجید نظامی مرحوم کی مشاورت کو کلیدی حیثیت حاصل تھی۔ انہوں نے پیغام میں مزید کہا کہ اوڑی واقعہ کو بہانہ بنا کر پاکستان پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے کی باتیں ہو رہی ہیں ۔ ان حالات میں وزیراعظم کی طرف سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران مسئلہ کشمیر پر دوٹوک موقف نے کشمیری عوام کو نئے حوصلے اور ولولے سے سرشار کر دیا ہے۔ افواج پاکستان بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتی ہیں۔ بیگم مجیدہ وائیں نے کہا کہ غلام حیدر وائیں نے پاکستان اور مسلم لیگ کو مضبوط و مستحکم کرنے کیلئے شب و روز کام کیا۔ یہ ملک ہمیں کسی نے پلیٹ میں رکھ کر بطور تحفہ نہیں دیا بلکہ اس کیلئے جان ومال کی لازوال قربانیاں دی گئی ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ غلام حیدر وائیں ہمارے موجودہ سیاستدانوں کے لیے ایک ماڈل سیاستدان تھے۔ انہوں نے صحیح معنوں میں مخلصانہ انداز سے قوم کی خدمت کی۔ وہ ادارہ ساز انسان تھے۔ محمد اسلم زار ایڈووکیٹ نے کہا کہ بھٹو کے دور حکومت میں بھی انہوں نے مسلم لیگ کو زندہ رکھا۔ ڈاکٹر محمد اجمل نیازی نے کہا کہ غلام حیدر وائیں بہت بڑے انسان تھے۔ انہوں نے اپنے سیاسی کردار سے یہ ثابت کر دکھایا کہ ایک ورکر لیڈر اور ایک لیڈر ورکر بھی ہوتا ہے۔ سیاسی کارکنان ان کی حیات و خدمات کا مطالعہ کریں۔ دانشور محمد اکرم چودھری نے کہا کہ غلام حیدر وائیں نے عام لوگوں کی فلاح و بہبود کیلئے بڑا کام کیااور متعدد ادارے قائم کیے۔ خواجہ محمود احمد ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں نے غلام حیدر وائیں کے ساتھ ایک طویل عرصہ گزارا اور ان کی شخصیت اور کارناموں کے بارے میں سنا ہی نہیں بلکہ اپنی آنکھوں سے دیکھا بھی ہے۔ وہ مسلم لیگ اور نوائے وقت سے بے پناہ لگن رکھتے تھے۔ بیگم صفیہ اسحاق نے کہا کہ نظریۂ پاکستان ٹرسٹ غلام حیدر وائیں کا ہی دیا ہوا تحفہ ہے۔ ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ شہید کبھی مرتے نہیں۔ غلام حیدر وائیں نے مہد سے لحد تک ملک کی خدمت کی۔ ڈاکٹر غزالہ شاہین نے کہا کہ میں خوش قسمت ہوں کہ ان کے ہاتھوں میں پلی بڑھی ہوں، انہوں نے میری تربیت کی۔ انہو ں نے میاں چنوں میں کئی تعلیمی ادارے قائم کیے۔ پنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کا قیام ان کا بہت بڑا کارنامہ ہے۔ شاہد رشید نے کہا کہ غلام حیدر وائیں درویش منش انسان تھے۔آپ پاکستان سے بے حد پیار کرتے تھے۔ وہ نظریۂ پاکستان کے متوالے اور زندگی بھر قائداعظم علامہ محمد اقبال کے افکار کی ترویج و اشاعت کرتے رہے۔ شاہد رشید نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بنگلہ دیش سے محصورین پاکستان کو واپس لانے کا انتظام کیا جائے۔ پروگرام کے اختتام پرمولانامحمدشفیع جوش نے غلام حیدروائیں شہیداور لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت سے جام شہادت نوش کرنیوالے فوجیوں کے بلندیٔ درجات کیلئے دعاکی۔

ای پیپر دی نیشن