لاہور:وزیرقانون پنجاب راناثناءاللہ نے کہا ہے کہ نیب عدالت کی حقیقت سامنے آگئی ہے، جو حالت اب میں نے وزیر داخلہ احسن اقبال کی دیکھی ہے ، سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو بھی میں نے بعض مواقع پر اسی طرح بے بس پایا تھا اور مجھے بہت ساری باتوں کا علم ہے تاہم احسن اقبال نے مستعفی ہونے کی دھمکی دی اور اگر ایسی صورتحال چوہدری نثار کے ساتھ بطور وزیر داخلہ پیش آتی تو وہ موقع پر ہی استعفیٰ دیکر آتے .نیب عدالت یرغمال عدالت ہے.عدالت میں سول انتظامیہ اور عدالت کے رجسٹرار کا نہیں بلکہ کسی اور کا حکم چل رہاتھا،جس عدالت کے پاس اتنا اختیار نہیں ،اس سے کیا انصاف کی توقع کرسکتے ہیںِ.عدالت میں پیش ہونا یا نہ ہونانواز شریف کے بچوں کا اپنا فیصلہ ہوگا۔ جو آج نیب عدالت کی حقیقت آج سامنے آئی ہے،اور میڈیا نے پوری دنیا کو دکھائی ہے.یہ تو ایک یرغمال عدالت ہے،اس میں پیش ہوکے کس انصاف کی تواقع کرسکتے ہیں. بحرحال یہ فیصلہ تو ان کا ہوگا کہ اگر وہ پیش ہونا چاہتے ہیں تو میرے مشورے سے رک نہیں جائیں گے.آج دیکھا گیا کہ عدالت کو باقاعدہ طور پر یرغمال بنایا گیا اور اس کے بعد وہاں نہ عدالت کا ،نہ عدالت کے رجسٹرار کا اورنہ سول انتظامیہ کا کنٹرول تھا بلکہ کسی اور کا حکم چل رہا تھا. اسی صورتحال میں بیٹھا جج جو ہے وہ غریب کیا کرسکتا ہے.افانوں اور کتابوں سے باہر نکلیں اور حقیقی دنیا میں آئیں جس عدالت کے پاس اتنا اختیار نہیں ہے کہ وہ اپنے کمرے میںاپنا حکم چلاسکے اور دو گھنٹے اس کو یرغمال بنائے رکھا گیا.یہ تماشا سارے ملک نے دیکھا ے . اس عدالت سے کیا تواقع کریں،وہ قوتیں جو قانون کی حکمرانی کے مخالف کام کرتی ہےں اور قانون کی خلاف ورزی کرتی ہیں، ایک طریقہ تو یہ ہے کہ آپ خود کو سائید پر کرلیں اورکہیں کہ ٹھیک ہے جو تماشا ہوتا ہے ہوتا رہے اور دوسرا طریقہ یہ ہے کہ اپنی طاقت کے مطابق حل کرنے کی کوشش کریں۔ایک سوال پر راناثناءللہ نے کہاکہ آج جو حالت میں نے وزیر داخلہ احسن اقبال کی دیکھی ہے . سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کو بھی میں نے بعض مواقع پر اسی طرح بے بس پایا تھا اور مجھے بہت ساری باتوں کا علم ہے. تاہم احسن اقبال نے مستعفی ہونے کی دھمکی دی اور اگر ایسی صورتحال چوہدری نثار کے ساتھ بطور وزیر داخلہ پیش آتی تو وہ موقع پر ہی استعفیٰ دیکر آتے ۔