90 روز کیلئے ادھار تیل پاکستان کی درخواست : توانائی منصوبوں میں سرمایہ کاری کرینگے : سعودی وفد

اسلام آباد (خصوصی نمائندہ + آن لائن) سعودی عرب کے وفد کا پاکستان حکام کے ساتھ مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا۔ پاکستان نے سعودی عرب سے تین ماہ تک یومیہ دو لاکھ بیرل تیل ادھار دینے کی درخواست کر دی۔سعودی مشیر برائے توانائی احمد حامد الغامدی سے مذاکرات میں وزیرِ توانائی عمر ایوب نے کہا پاکستان چاہتا ہے معاشی مشکلات پر قابو پانے کے لیے سعودی عرب تین ماہ تک یومیہ دو لاکھ بیرل تیل ادھار پر فراہم کرے۔سعودی وفد کو پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک)کے صنعتی زون اور ایل این جی سے چلنے والے بجلی گھروں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی۔مشیرِ تجارت عبدالرزاق داد سے ملاقات میں دو طرفہ تجارت بڑھانے اور سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے روزگار کے حوالے سے بات چیت کی گئی۔ وفاقی وزیرتوانائی عمر ایوب نے کہا ہے پاکستان میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، سعودی سرمایہ کار توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں، سعودی وفد نے پاکستان میں توانائی کے منصوبوں میں سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرا دی۔ پیر کو پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان توانائی کے شعبے میں تعاون کےلئے مذاکرات طے پائے، مذاکرات میں بجلی کی پیداوار ،ترسیل اور حجم کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا، وفد کی قیادت وزیر توانائی عمر ایوب اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ نے کی جبکہ سعودی وفد کی قیادت سعودی وزارت توانائی کے سینئر مشیر اور سعودی سفیر نے کی۔ آن لائن کے مطابق سعودی وزیر توانائی احمد حامد الغامدی نے کہا ہے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دوطرفہ تجارتی حجم کوبڑھانے کیلئے غور جاری ہے۔پاکستان میں دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم سمیت دیگر اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اہم سفارتی ذرائع کے مطابق سعودی عرب نے دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم میں سرمایہ کاری میں دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ وزیر توانائی احمد حامد الغامدی کی سربراہی میں اسلام آباد میں موجود سعودی وفد نے مشیر تجارت عبدالرزاق داو¿د سے ملاقات کی اور دو طرفہ تجارت بڑھانے پر غور کیا گیا۔ عمر ایوب سے ملاقات میں پاکستان نے سعودی عرب کو ایل این جی پلانٹس میں سرمایہ کاری کی پیشکش بھی کی۔ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پاورآئل سرمایہ کاری، معدنیات ریفائنری سمیت اہم شعبوں میں مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان ابتدائی مفاہمتی یاداشتیں تیار کرلی گئی ہیں، سعودی وزیر خزانہ محمد بن عبداللہ الجدان منگل اور بدھ کی درمیانی رات پاکستان آئیں گے جس کے بعد یاداشتوں پر باقاعدہ دستخط ہوں گے ،مفاہمتی یاداشتوں اور معاہدوں کو حتمی شکل دینے کیلئے مذاکرات کا دوسرا دور آج ہوگا ، سعودی وفد نے وزیر خزانہ اسد عمر سے ملاقات میں پاکستان کی اقتصادیات خصوصی مدد اور اصلاحات پر ابتدائی بات چیت ہوئی جس میں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اربوں روپے کی سرمایہ کاری کے دستاویزات کا تبادلہ بھی ہوا سعودی عرب نے پاکستان کے تیل و گیس معدنیات بندرگاہ انفراسٹرکچر سمیت مختلف سیکٹر میں دلچسپی کا اظہار کیا سعودی حکام کی طرف سے پاکستان کو خصوصی امدادی پیکج کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی ہے۔ سعودی وفد کل بلوچستان کا دورہ کریگا اور سعودی وفد کو بلوچستان میں آئل ریفائینری کے قیام کے حوالے سے بریفنگ دی جائیگی۔ سعودی وفد نے کہا سعودی عرب دونوں ممالک کے درمیان مواصلات کے شعبے میں تعاون بڑھانا چاہتا ہے جبکہ پاکستانی حکام کا کہنا تھا پاکستان سعودی عرب کو توانائی اور آئل اینڈ گیس کے شعبوں میں سرمایہ کاری کا خواہش مند ہے جبکہ پاکستان نے سعودی عرب کو زراعت، آٹو اور سیمنٹ کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ وفد نے وفاق کے زیر انتظام چلنے والے دو ایل این جی منصوبوں میں سرمایہ کاری میں دلچسپی ظاہر کی۔ سعودی وفد نے وزیر پٹرولیم غلام سرور خان سے بھی ملاقات کی جس میں وفاقی وزیر نے سعودی حکام سے تین سے پانچ سال تک تیل ادھار پر مہیا کرنے کی سفارش کی۔
سعودی عرب / ملاقاتیں

ای پیپر دی نیشن