واشنگٹن (صباح نیوز) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وہ امریکہ ڈالر لینے یا امداد کی بات کرنے نہیں آئے، شکیل آفریدی کیس میں امریکہ کو ہمارے قانون کا احترام کرنا چاہئے۔ شکیل آفریدی سے متعلق امریکا سے بات ہو سکتی ہے۔ امریکی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں یہاں ڈالر یا امداد کی بات کرنے نہیں آیا، میں یہاں پاکستان اور امریکا کے کشیدہ تعلقات میں بہتری کے لیے آیا ہوں، جس کا فائدہ دونوں ملکوں کو ہوگا۔ ہم کافی عرصے سے اتحادی رہے ہیں اور اب وقت ہے کہ مضبوط تعلقات کو دوبارہ اسے استوار کیا جائے، دونوں ملکوں کے خراب تعلقات میں بہتری چاہتے ہیں، پاکستان امریکا پرانے اتحادی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی کا مستقبل سیاست سے نہیں عدالت سے جڑا ہے، شکیل آفریدی سے متعلق امریکہ سے بات ہو سکتی ہے ،شکیل آفریدی کو پاکستان میں غدار اور امریکا میں دوست جانا جاتا ہے، ہمیں دونوں ملکوں میں اس فرق کو دور کرنا ہے۔شکیل آفریدی کو قانونی عمل کے بعد سزا ہوئی، اسے اپنے دفاع کا موقع دیا گیا،توقع ہے کہ امریکہ پاکستانی قانون کا احترام کریگا۔انہوں نے کہا کہ شکیل آفریدی کو قانونی عمل کے بعد سزا دی گئی جس طرح ہم امریکی قانون کا احترام کرتے ہیں، امریکا کو بھی کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اس معاملے پر مدد کیلئے تیار ہے۔ شاہ محمود قریشی نیویارک سے واشنگٹن پہنچ گئے ہیں جہاں وہ آج بدھ کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات کریں گے ملاقات میں خطے کی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امریکی کانگریس کے مختلف ارکان سے بھی ملاقات کریں گے اور امریکی ادارہ برائے امن میں بھی خطاب کریں گے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی مشیر قومی سلامتی جان بولٹن سے وائٹ ہاﺅس میں ملاقات کرینگے۔
شاہ محمود
ڈالر لینے نہیں آیا امریکہ شکیل آفریدی کیس میں ہمارے قانون کا احترام کرے‘ شاہ محمود : آج پومپیو سے ملاقات
Oct 02, 2018