اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ اگروزیراعظم نے خراب کارکردگی پر وزراء کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کیاہے تو 99فیصد سیٹیں خالی ہو جائیں گی ۔ وزراء کی تبدیلی کے فیصلہ سے ثابت ہوتاہے کہ حکومت کو بھی اپنی خراب کارکردگی کا احساس ہوگیاہے مگر جزوی تبدیلی سے کچھ نہیں ہوگا ۔ حکومت کی معاشی پالیسیاں دن بدن ڈھلوان کی طرف جارہی ہیں ۔ حکومت نے سیاست اور معیشت کو بند گلی میں دھکیل دیاہے ۔ سٹیٹ بنک کے گورنر گواہی دے رہے ہیں کہ ملکی قرضے جی ڈی پی کے 80 فیصد تک پہنچ گئے ہیں ۔ حکومتی اخراجات میں مسلسل اضافہ ہورہاہے اور آمدنی کے دروازے تو کیا کوئی کھڑکی کھلی دکھائی نہیں دے رہی ۔بے روزگاری کی وجہ سے سٹریٹ کرائم میں مسلسل اضافہ ہورہاہے ۔ ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں ناظم مالیات جماعت اسلامی نذیر احمد جنجوعہ کی قیادت میں ملاقات کرنے والے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت معاشرتی و معاشی ریفارمز کا کوئی وعدہ پورا نہیں کر سکی ۔ مہنگائی سے عوام اور بے روزگار ی سے نوجوان پریشان اور مایوس ہیں ۔ عام آدمی عدم تحفظ کا شکار ہے ۔ پولیس کا رویہ مزید بدتر ہوگیاہے ۔ پنجاب کے بعد پشاور میں ڈاکٹروں کی مار کٹائی نے سری نگر کا منظر پیش کیاہے ۔ حکومت کے پاس اب الفاظ اور تقاریر کے علاوہ دینے کے لیے کچھ نہیں اب تو حکومت کے حمایتی اور ہمدردوں کے پاس بھی جواب کے لیے کوئی دلیل نہیں رہی ۔ حکومت کے پہلے سال میں ترقی کی شرح 5.9 فیصد سے گر کر 2.4 پر پہنچ جانا ایک تباہ کن صورتحال کی دلیل ہے ۔ مستقبل میں بھی حکومت کے پاس کوئی نقشہ نہیں اور نہ ہی باصلاحیت اور دیانتدار ٹیم ہے ۔انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی سمجھتی ہے کہ موجودہ زمانے میں ترقی کے لیے جن اسباب و وسائل کی ضرورت ہے ، قدرت نے بڑی فیاضی کے ساتھ پاکستان کو عطا کیے ہیں مگر مس مینجمنٹ اور بیڈ گورننس کی وجہ سے ہماری بہاریں بھی خزاں میں تبدیل ہو گئی ہیں ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی ملک میں پرامن انقلاب چاہتی ہے جس کے لیے ہم نوجوانوں اور عوام کو منظم کر رہے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے تمام مسائل کا حل نظام مصطفیٰؐ کے نفاذ میں ہے ۔