سیالکوٹ (نامہ نگار) بھارت نے بیالیس سال پرانے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے مقبوضہ کشمیر کے بگلیہار ڈیم پر دریائے چناب کا پانی روک لیا جس کے بعد ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے پانی کی آمد کم ہوکر 17ہزار 566کیوسک ہوگئی اور بانوے فیصد دریا خشک ہوگیا۔ جبکہ دریائے چناب سے نکلنے والی دو نہروں میں مرالہ راوی لنک میں دریائے چناب کے کم پانی کی وجہ سے پانی کا بہائو صرف دو ہزار پانچ سو اٹھانوے کیوسک جبکہ دوسری نہر اپر چناب میں پانی تیرہ ہزار سات سو 25 کیوسک رہ گیا۔ سیالکوٹ، پسرور، نارووال اور گوجرانوالہ ودیگر اضلاع کی لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی کی فصلوں کو نقصان پہنچا اور کسان و کاشتکار فصلوں کو ٹیوب ویلوں کا پانی لگانے پر مجبور رہے جنہوں نے حکومت سے امداد کا مطالبہ بھی کردیا۔ سابق صدر ایوب خان کے دور میں ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت دریائے چناب میں ہر لمحہ 55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے دریائے چناب کا پانی چالیس سال سے روک کر پاکستان کو نقصان پہنچایا۔