اسلام آباد(خصوصی رپورٹر)سپریم کورٹ نے حکام کو سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد ہٹانے کا عمل جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرنے کا حکم دیدیا ہے سپریم کورٹ میں صحابہ کی شان میں گستاخی کے ملزم شوکت علی کی درخواست ضمانت پر سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربرا ہی میں تین رکنی بینچ نے کی سماعت کے آغاز پرجسٹس قاضی محمد امین نے کہا کہ خوشی ہے کہ سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹادیا گیا جس کے بعد ملزم کے وکیل نے موقف اپنا یا کہ مدعی مقدمہ نے تسلیم کیا کہ ملزم نے بلواسطہ توہین کی ۔کیس میں مدعی مقدمہ کو بھی بری الزمہ قرار نہیں دیا جا سکتا ڈیڑھ سال سے ملزم جیل میں ہے ۔ جس پر جسٹس مشیر عالم نے کہاایف ائی اے نے ملزم کی تحریر کو توہین آمیز قرار دیا ہے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتا یا کہ چالان جمع ہوچکا صرف پانچ گواہان ہیں کیس جلد ختم ہو جائے گا جس پر جسٹس مشیر عالم نے ملزم کے وکیل سے کہا کہ بہتر ہے کہ درخواست ضمانت واپس لے کر ٹرائل کا سامنا کریں جس پر ملزم شوکت علی نے درخواست ضمانت واپس لے لی اور عدالت کا ٹرائل کو جلد فیصلہ کی ہدایت کی سپریم کورٹ کا اتھارٹیز کو سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد ہٹانے کا عمل جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے اتھارٹیز گستاخانہ مواد کے خلاف قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرنے کی بھی ہدایت کی عدالت نے سوشل میڈیا سے گستاخانہ مواد ہٹانے سے متعلق رپورٹ کو تسلی بخش قرار بھی دیا۔
سپریم کورٹ کا حکام کو سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد ہٹانے کا عمل جار ی رکھنے کا حکم
Oct 02, 2020