اسلام آباد: معروف سائنسدان اور پاکستان کے میزائل اینڈ ریسرچ پروگرام کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے ریورس انجینئرنگ کے ذریعے میزائل تیار کرنے کے دعویٰ مسترد کردیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی اردو کو انٹرویو دتے ہوئے ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا کہ نواز شریف کا امریکی میزائل ٹوماہاک کی ریورس انجینئرنگ کا دعویٰ درست نہیں ہے۔ نوازشریف کے ریورس انجینئرنگ کے دعوے سے اتفاق نہیں کرتا۔
ڈاکٹر ثمرمبارک مند نے کہا کہ یہ میزائل نہایت نازک ہوتاہے۔ یہ بات مضحکہ خیز ہے کہ وہ زمین پر گرے اور اس کے ٹکڑے نہ ہوجائیں۔ یہ سچ ہے کہ پاکستان کو اس علاقے سے میزائل ملے مگر وہ چند ٹکڑے تھے۔
معرف پاکستانی سائنسدان ثمر مبارک مند کا کہنا ہے کہ تباہ شدہ ملبےاور چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں پر کیا ریسرچ کی جاسکتی ہے؟ پاکستان سے امریکہ نے یہ ملبہ واپس مانگا بھی نہیں تھا۔
ایٹمی سائنسدان ثمرمبارک مند کے مطابق ہمارے پاس امریکہ کی ایسی کوئی درخواست آئی ہی نہیں تھی۔ یہ تو محض کوڑے کا ڈھیر تھا جو بے سود تھا۔ امریکہ ملبہ مانگتا تو واپس بھی کردیتے۔
بی بی سی کے مطابق گزشتہ روز صحافیوں سے بات چیت میں نواز شریف نے کہا تھا کہ’آدھے میزائل تو میں نے تیار کروائے ہیں اور یہ جو ٹوماہاک ہے وہ بھی نواز شریف نے بنوایا تھا۔ وہ ہم بلوچستان سے لے کر آئے تھے جب کلنٹن نے افغانستان پر راکٹ چلائے تھے۔‘
بی بی سی کے مطابق انھوں نے مزید کہا کہ ‘ان میزائلوں میں سے ایک ثابت مل گیا۔ اس کو ہم لے کر آئے اور اس کی بیک انجینیئرنگ (ریورس انجینیئرنگ) ہوئی، ہم نے اس کو بنا دیا۔ یار کوئی چھوٹی موٹی خدمات نہیں ہیں ہماری اور ہمیں فخر ہے کہ ہم نے یہ خدمت کی ہے۔’
بی بی سی کے مطابق اس موقع پر سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے ان کی تصحیح کی اور بتایا کہ میزائل ٹوماہاک نہیں کروز تھے، جس پر نواز شریف نے دہرایا کہ وہ کروز میزائل کی بات کر رہے ہیں۔ خیال رہے کہ ٹوماہاک میزائل کروز میزائل ہی ہے۔