اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے)پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی سینئر نائب صدر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے سائفر ایک حقیقت ہے اگرچہ اس میں سازش کا لفظ استعمال نہیں ہوا مگر یہ دھمکی آمیز الفاظ پر مبنی تھا،امپورٹڈ حکومت کو دھمکیاں سننے کی عادت ہے اسی لئے انکو یہ سائفر معمولی نظر آتا ہے کے پی کے ہائوس اسلام آباد میں جنرل سیکرٹری سینٹرل پنجاب حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا پاکستان کو دھمکی دی گئی قومی سلامتی کمیٹی میں سب نے تسلیم کیا،عمران خان کا بطور وزیراعظم روس کا دورہ انکا خود کا فیصلہ نہیں بلکہ تمام ذمہ داران کی مشاورت سے جانے کا فیصلہ ہوا تھا،سوال اٹھتا ہے امریکیوں کو عمران خان کے متعلق جھوٹی اطلاعات کس نے دیں؟آڈیو لیکس میں تسلیم کیا گیا سائفر 7 تاریخ کو ہی آیا،سائفر میں لکھا ہے اگر عمران خان تحریک عدم اعتماد میں بچ گئے تو وہ امریکہ اور یورپ سے الگ تھلگ ہو جائیں گے،پھر کہا گیا اگر عمران خان کو عہدے سے برخاست کر دیا جاتا ہے تو سب کچھ معاف کر دیا جائے گاامریکہ ہمیں اس بات کی معافی دے گا کہ ہم آزاد خارجہ پالیسی بنا رہے تھے یا روس کیوں گئے شہباز شریف کو بتایا جائے کہ معمولی یا اہم کا فرق کیا ہے،ایک ملک سے دھمکی آئے تو کیا یہ روٹین کا معاملہ ہوتا ہے وزارت خارجہ سے پوچھا جائے جب سائفر آیا اور اگر وہ معمولی سی بات تھی تو اس وقت کے وزیر خارجہ اور وزیراعظم سے کیوں چھپایا گیا۔