عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی سالگرہ پر چین کے لاہور میں مقیم قونصل جنرل جناب ژائو شیریں نے چینی عوام اور حکومت کے پاکستانی عوام اور حکومت کے ساتھ 70 برسوں سے زائد روابط کا جس محبت اور اعتماد کے ساتھ ذکر کیا ہے وہ قائل ستائش تو ہے ہی اس سے عام پاکستانی کے دل میں اعتماد کی ایک نئی لہر اٹھی ہے ۔ بلا شبہ پاکستان اس وقت اپنے پائوں پر کھڑا ہے اور دشمنوں کی ناپاک سازشوں سے بچا ہوا ہے تو اس میں ایک بڑا کردار چین کا بھی ہے جس کے قائدین نے ہر آزمائش کی گھڑی میں پاکستان کے عوام کا ساتھ دیا ہے۔ فاضل قونصل جنرل نے بجا طور پر حالیہ سیلاب کی آزمائش کی گھڑی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس موقع پر پاکستان میں سیلاب کے متاثرین کو نہیں بھول سکتا ، ان سے اظہار تعزیت اور سوگوار خاندانوں کے دکھ اور غم میں برابر شریک ہوں۔ جب سے پاکستان میں تباہ کن سیلاب آیا ہے ، چین اس مشکل گھڑی میں پاکستانیوں کی مدد کیلئے موجود ہے ۔ ستمبر کے آخر تک چین نے پاکستان کو قریباً 600 ملین یوآن (20 ارب روپے کے برابر) نقد اور ہر قسم کی انسانی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ۔پنجاب میں چینی کمیونٹی نے بھی جنوبی پنجاب کے آفت زدہ علاقوں میں امدادی سرگرمیوں میں مدد فراہم کی ہے ۔ اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ چینی عوام خوش قسمت ہیں کہ اپنے عظیم راہنما مائوزے تنگ کے بعد بھی انہیں بہترین صلاحتوں اور حب الوطنی کی دولت سے مالا مال راہنما میسر رہے اور چین نے ان کی قیادت میں گزشتہ ستربرسو ں میں ہر محاذ پر ترقی کے ریکارڈ قائم کئے ہیں اسی پس منظر میں جناب ژائو شیریں نے لکھا ہے کہ گذشتہ سات سے زائد دہائیوں اور بالخصوص حالیہ 10 برسوں میں چین نے تمام محاذوں پر شاندار ترقی کی ہے ۔ ہم نے ’’عوام پر مبنی ترقی کے فلسفے ‘‘ پر عمل کیا ہے اور ایک ارب 40 کروڑ سے زیادہ چینی سخت محنت کے بل بوتے پربہتر ین زندگی گزار رہے ہیں اور مشترکہ خوشحالی کیلئے کام کررہے ہیں۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ عوام اپنی تقدیر کے مالک ہیں۔ ہم گرین ترقی ، انسان اور فطرت کے ہم آہنگ بقائے باہمی کو فروغ دینے کیلئے کوشاں رہے ہیں۔
ہم بنی نوع انسان کے مشترکہ مستقبل کیساتھ ایک کمیونٹی کی تعمیر کیلئے انتھک کوششیں کر رہے ہیں۔ چین میں دنیا کے بڑے ممالک کی نسبت سب سے کم کووڈ 19 کیسز اور اموات کی شرح ہے ۔ چین نے کامیابی سے غربت کا مکمل خاتمہ کیا ہے ، طویل مدتی سماجی استحکام سے لطف اندوز ہوتے ہوئے تیز رفتار اقتصادی ترقی حاصل کی ہے ۔ ہم کھڑے ہو گئے ہیں، ہم خوشحال ہو گئے ہیں اور ہم مضبوط ہو رہے ہیں۔ چینی عوام کامریڈ شی جن پنگ کے ساتھ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مضبوط قیادت میں چینی خواب کی تعبیر اور چینی قوم کی تجدید کیلئے جدیدیت کے چینی راستے پر گامزن رہیں گے اور عالمی امن، ترقی اور انسانی ترقی کیلئے ویژن و طاقت میں اپنا حصہ ڈالیں گے ۔
عوامی جمہوریہ چین اس وقت عالمی سطح پر ایک بڑی عالمی قوت کے طو پر ابھرا ہے تو اسکے بہت سے دوسرے اسباب کے ساتھ ایک بڑا سبب اسکی دوستوں سے محبت اور وفا کا جذبہ ہے جس کا ذکر جناب ژائو شیریں نے اس ایک جملے یا کہاوت میں سمیٹ دیا ہے کہ کوئی بھی اندھیرے میں اکیلے چلنا پسند نہیں کرتا لیکن ’’اندھیرے میں دوست کے ساتھ چلنا، روشنی میں اکیلے چلنے سے بہتر ہے ‘‘۔ پاکستان کے ساتھ باہمی مفاد کے چین کے منصوبوں کی ایک لمبی فہرست ہے لیکن بہت معروف منصوبوں میں سی پیک اور عسکری منصوبے شامل ہیں ۔ پاکستان میں محنت کشوں کی بڑی کنفیڈریشن کے راہنما شوکت چوہدری اورمزدور محاذ لاہور چیپٹر کے صدر محمد اقبال ظفر کا کہنا ہے کہ چین کو اس بات کا احساس ہے کہ دونوں ممالک کے مابین زبانوں کی مانوسیت کو تقویت دینے سے دوستی اور مالی معاشی تکنیکی ثقافتی علمی اور سیاسی رشتے اور مضبوط ہو سکتے ہیں اس لئے کچھ عرصے سے پاکستان میں چینی زبان کو عام کرنے کی کوششیں ہوئیں اور پاکستان اور چین کی دوستی کے دشمنوں نے اس کوشش کو ناکام بنانے کیلئے اسی شدت سے چینی اساتذہ اور انجینئرزکو نشانہ بنانے کی کوششیں بھی کی گئی ہیں ۔ چین اور پاکستان کی حکومتیں اور عوام اس سازش کو اچھی طرح سمجھتے ہیں چنانچہ ثابت قدمی سے اس سازش کو ناکام بنایا جانا چاہئیے اور پاکستان میں چینی زبان کو زیادہ سے زیادہ عام کیا جانا چائیے اور اس حوالے سے موجودہ انتظامات کو درسگاہوں اور الیکٹرانک میڈیا تک پھیلانے کے مزید انتظامات کئے جانے چاہئیں۔ اس سلسلے میں سازشوں سے گھبرا کر پیچھے نہیں ہٹنا چاہئیے ۔ ہمارے قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے سی پیک اور دونوں ملکوں کے زبان شناسی جیسے دوسرے منصوبوں کی تکمیل اور حفاظت کیلئے ہمیشہ بہت جذبے سے کام کیا ہے اور اس سے یقینی طور پر مستقبل میں بھی کامیابیاں ملیں گی ۔