سیلاب بڑی تباہی متاژرین خوراک کی کمی کا شکار ہیں  ورلڈ فوڈ پروگرام

کراچی (نیوز رپورٹر) ایگزیکٹو ڈائریکٹر ورلڈ فوڈ پروگرام رامیرو لوپس ڈپٹی نے کہا ہے کہ یونائیٹڈ نیشنز  سے  پاکستان کے لئے مزید 800ملین ڈالر کی اپیل کی جائے گی۔ ہیڈکوارٹر سے سندھ کی صورتحال کا جائزہ لینا مشکل تھا یہاں آ کر احساس ہوا ہے کے متاثرین کو خوراک کی کمی کا سامنا ہے۔ سندھ کے سیلاب متاثرہ علاقوں کا آج بروز اتوار سے  دورہ کرنے جا رہے ہیں۔ وہ ورلڈ فوڈ پروگرام کے 6 رکنی وفد کے ہمراہ چیف سیکریٹری سندھ سے ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ ملاقات میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو، پارلیمانی سیکریٹری ڈاکٹر قاسم سومرو، سیکریٹری بلدیات سید نجم احمد شاہ، سیکریٹری زراعت سمیت دیگر شریک ہوئے۔ ملاقات میں سندھ میں فوڈ سیکیورٹی اور غذائیت کے تازہ ترین اعدادوشمار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے بتایا کہ سیلاب سے صوبے کے 23 اضلاع کے فصل کو  بہت نقصان ہوا ہے۔ انہوںنے کہا کے سندھ چاول ایکسپورٹ کرتا رہا ہے مگر اس سال بارش اور سیلاب کی وجہ سے صوبے میں چاول کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ انہوںنے کہا کے کوشش ہے کے گندم کی فصل کو یقینی بنایا جائے اور گندم کی فصل کے لئے کاشتکاروں کو فری بیج دینے کا پروگرام لا رہے ہیں۔ ملاقات میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا کے سندھ میں سیلاب متاثرین کو حکومت کی جانب سے راشن بیگ دئے جا رہے ہیں۔ حاملہ خواتین اور 2 سال تک کے بچوں کی نوٹریشن پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔سیلاب متاثرہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی عالمی اداروں کی مدد سے یقینی بنایا جا رہا ہے۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے وفد نے یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کے وہ اس مشکل وقت میں سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
ورلڈ فوڈ پروگرام

ای پیپر دی نیشن