پانی نہ نکالنے سے زرعی اراضی تباہ ہوجائیگی‘مرکزی تنظیم آرائیاں


حیدرآباد (بیورو رپورٹ)سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہیلتھ اور فوڈ ایمرجنسی نافذ کی جائے ،امدادی سامان کی سیاسی بنیادوں پر تقسیم افسوسناک ہے ،سیلابی پانی بروقت نہ نکالے جانے سے ربیع سیزن کی فصلیں کاشت نہ ہونے سے گندم کا بحران اور کاشتکار معاشی طور پر تباہ ہو جائیں گے ۔ان خیالات کا اظہار مرکزی تنظیم آرائیاں پاکستان کے مرکزی صدر چوہدری محمد جمیل آرائیں نے اپنے بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد اب ڈینگی ،ملیریا،گیسٹرو،ڈائریا سمیت دیگر وبائی امراض اور خوارک کی قلت نے سیلاب زدہ علاقوں میں بدترین تباہی مچا دی ہے درجنوں متاثرین کی روزانہ کی بنیاد پر اموات تشویشناک ناک ہیں۔امدادی سامان کی سیاسی بنیادوں پر من پسند افراد میں تقسیم افسوسناک اور قابل مذمت ہے حکومت سندھ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے نازک حالات میں صوبے میں ہیلتھ اور فوڈ ایمرجنسی نافذ کر کے وبائی امراض پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کریں اور تمام متاثرین تک بلا تفریق خوارک کی فراہمی یقینی بنائی جائے،کئی علاقوں میں تاحال سیلابی پانی کھڑا ہونے سے ربیع سیزن کی فصلیں خصوصا گندم کی کاشت نہ ہونے سے خوراک کا بحران پیدا ہورہا ہے اور غریب کاشکاروں کی معاشی بد حالی بڑھنے سے وہ دو وقت کی روٹی کیلئے محتاج ہو جائیں گے،سیڈا سیلاب زدہ علاقوں سے پانی کو جلد از جلد نکالنے میں تمام وسائل بروئے کار لائے اور کاشتکاروں کو فری بیج ،ڈیزل،کھاد اور ادویات فراہم کرے ۔مرکزی تنظیم آرائیاں پاکستان بھی فلاحی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔

ای پیپر دی نیشن