حیدرآباد(بیورو رپورٹ )واپڈا سی بی اے یونین نے دوبارہ محنت کشوں کی طاقت اور اتحاد کی برکت سے نجکاری کو روکا اور ان سے تحریری معاہدہ کیا ۔ لیکن ہمارے حکمران ورلڈ بینک اور آئی ایم ایف کے ہاتھوں قرضوں کے حصول کیلئے ملک کے مفادعامہ کے قومی ادارے بالخصوص محکمہ بجلی اور اسکی تقسیم کار کمپنیوں کو ایک جانب نجکاری اور دوسری جانب پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت دینا چاہتی ہے جو ملک و قوم کے خزانے پر شبِ خون مارنے کے مترادف ہے اس عمل کو روکنے کیلئے 4 اکتوبر2022 بروز منگل کو ملک گیر احتجاج ، جلسے ، جلوس اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائیگا۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان واپڈا ہائیڈرو الیکٹرک ورکرز یونین سی بی اے کے مرکزی صدر عبداللطیف نظامانی نے حیدرآباد میںیونین نمائندگان کے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر اجلاس میں صوبائی جنرل سیکریٹری اقبال احمد خان ، ملک سلطان علی، اعظم خان، محمد حنیف خان، ریحان اقبال ، شعبہ خواتین انچارج ثروت جہاں، ناہید اختر، قرة العین ، ثمینہ ،عاصمہ ، الادین قائمخانی ، نورا حمد نظامانی، نور احمد سومرو، عابد شاہ، حامد کے کے و دیگر نمائندگان بھی موجود تھے ۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے قائد مزدور عبداللطیف نظامانی نے مزید کہا کہ محکمہ بجلی مفاد عامہ کا قومی اور اہم ادارہ ہے اگر اسے نظر انداز کیا گیا اور اسکے ملازمین کی بات نہ سنی گئی اور اسے دیوار سے لگایا جائیگا تو وہ یقینا ایک قومی المیہ سے کم نہ ہوگا لہذا یونین نے فیصلہ کیا ہے کہ اپنے حقوق اور قومی اداروں کے تحفظ کیلئے ایک بار پھر جدوجہد کا آغاز کیا جائے اور 4اکتوبر کو ملکی سطح پر بھرپور احتجاج کیا جائے۔ اجلاس سے دیگر صوبائی ریجنل، زونل ، نمائندگان اعظم خان، ثروت جہاں، نور احمد سومرو، حافظ عبدالکریم، اکرم خان، ملک روشن ، ساجد راجپوت، غلام مرتضیٰ عباسی نے بھی خطاب کیا ۔ بعدازاں اجلاس لیبر ہال کے باہر ملک میں جاری مہنگائی ، بے روزگاری ، نجکاری اور لاقانونیت کے خلاف بھرپور انداز میں احتجاج ریکارڈ کرایا،جس میںخواتین کارکنوں نے بھی بھرپور حصہ لیا۔
واپڈا کی نجکاری، پرائیوٹ پارٹنر شپ کے تحت دینا نامنظور، عبداللطیف نظامانی
Oct 02, 2022