کراچی (کامرس رپورٹر )نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ روس اور یوکرین کی جنگ میں روس کو اقتصادی پابندیوں کے ذریعے زیر کرنے میں ناکامی اور روس کی جانب سے قدرتی گیس کو ہتھیار کے طور پر کامیابی سے استعمال کرنے کے بعد یورپ کی صنعتیں دیوالیہ پن سے بچنے کے لئے دیگر ممالک کو منتقل ہو رہی ہیں۔ یورپ کے صنعتکار ان ممالک کو ترجیح دے رہے ہیں جو اپنی توانائی کے لئے روس کی گیس اور تیل پر انحصار نہیں کرتے اور جہاں مہنگائی کم ہے،یہ صورتحال ترقی پزیر ممالک کے لئے اپنی معیشت مستحکم کرنے کا نادر موقع ہے جس سے فائدہ اٹھانے کی بھرپور کوشش کی ضرورت ہے۔ میاں زاہد حسین نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی حکمرانوں کی پالیسیوں کی وجہ سے وہاں توانائی کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں،کساد بازاری کا خطرہ بھی بڑھتا چلا جا رہا ہے اور ہزاروں صنعتیں دیوالیہ ہو کر بند ہو گئی ہیں،جو صنعتیں چل رہی ہیں وہ مسائل سے دوچار ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ اس سے قبل مہنگی لیبر اور کرونا وائرس کی وجہ سے بہت سی چینی کمپنیاں دیگر ممالک کو منتقل ہوئی تھیں،چینی سرمایہ کاروں کی اکثریت نے دیرینہ دوست اور پڑوسی ملک پاکستان کو نظر انداز کرتے ہوئے ہزاروں میل دور کے ممالک میں صنعتیں لگائیں جس سے ہمارے ملک کے مجموعی ماحول، کاروباری قوانین اور سیاسی استحکام کا پتہ چلتا ہے۔ اگر سیاسی انتشار ختم نہ ہوا، اور دیگر معاشی، سماجی اور عدالتی اصلاحات نہ ہوئیں تو پاکستان سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع یونہی گنواتا رہے گا۔