دہشت گرد اسرائیل کا لبنان پر زمینی حملہ

دہشت گرد صہیونی ریاست اسرائیل نے لبنان پر زمینی حملہ کردیا ہے۔ جنوبی لبنان پر اسرائیلی ٹینکوں اور آرٹلری کے حملے کی اطلاعات ہیں۔ لبنان میں ہونے والے اسرائیلی فوج کے حملے میں فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے اہم رہنما فتح شریف ابوالامین شہید ہوگئے۔ حماس کی جانب سے جاری بیان کے مطابق، اسرائیلی حملے میں فتح شریف سمیت ان کے کچھ اہل خانہ بھی شہید ہوئے۔ لبنان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹوں کے دوران لبنان کی وادی بقاع عین الدلب سمیت دیگر علاقوں میں اسرائیلی فورسز کی بمباری میں 105 افراد شہید ہوئے جبکہ متعدد زخمی ہوگئے۔ ادھر، غزہ پر بھی اسرائیلی حملوں میں مزید 28 فلسطینی شہید ہوگئے جبکہ اسرائیلی فوج نے یمنی حوثیوں کے خلاف بھی فضائی حملے کیے۔ دوسری جانب، دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کے لبنان میں زمینی فوجی آپریشن کے منصوبے کی مخالفت کرتے ہوئے لبنان میں فوری جنگ بندی کا کہہ دیا۔ اس سے پہلے امریکی اخبار نے خبر دی تھی کہ اسرائیل بہت جلد لبنان میں زمینی آپریشن کرسکتا ہے۔ اخبار نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل نے امریکا کو لبنان میں اپنے محدود زمینی آپریشن کی پلاننگ سے آگاہ کردیا ہے۔ لبنان پر زمینی حملے کی امریکی مخالفت، پنجابی محاورے کے مطابق، گونگلوو¿ں سے مٹی جھاڑنے کے مترادف ہے۔ دہشت گرد صہیونی ریاست اسرائیل جس طرح جارحیت کا مظاہرہ کر رہی ہے اس کے بعد عالمی اداروں کا وجود بے معنی ہو کر رہ گیا ہے۔ اقوامِ متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں بھی اسرائیلی جارحیت کو فوکس نہیں کیا گیا جس سے اس کے حو صلے مزید بلند ہو گئے۔ اگر جنگی جرائم پر اسرائیل کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی جاتی تو اقوام متحدہ سمیت عالمی اداروں کی کیا ضرورت ہے؟ اسرائیل کے ہاتھوں انسانی المیے کو روکنے کے لیے اس کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

ای پیپر دی نیشن