تل ابیب میں فائرنگ، 10 افراد ہلاک، ایران کا اسرائیل پر سینکڑوں بیلسٹک میزائلوں سے حملہ

تہران (نوائے وقت رپورٹ) ایران نے اسرائیل کی جارحیت کا جواب دیتے ہوئے صیہونی ریاست پر سینکڑوں بلیسٹک میزائل فائر کر دیئے۔ ایرانی اطلاعات کے مطابق میزائلوں کی تعداد 400 اور امریکی ذرائع کے مطابق 200  اور اسرائیل کے مطابق 180تھی۔  سرکاری ٹیلی ویژن پر رپورٹرز لائیو نشریات کے دوران زمین پر لیٹ گئے۔ کئی صحافیوں نے ہمسایہ مالک اردن کی فضائی حدود میں میزائلوں کو روکتے ہوئے دیکھا جبکہ اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایران کی جانب سے متعدد میزائل داغے گئے۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ایران سے میزائل داغے گئے جبکہ ملک  بھر میں سائرن سنائی دیئے۔ مقبوضہ مغربی کنارے کے رام اللہ شہر سے رپورٹ کرتے ہوئے فلسطینی صحافی محمد خیری کا کہنا ہے کہ آسمان میں درجنوں میزائل مغرب کی طرف مقبوضہ بیت المقدس اور اسرائیل کی طرف جاتے دیکھے جا سکتے تھے۔ انہوں نے الجزیرہ عربی کو بتایا کہ میزائل تقریباً بلاتعطل جا رہے ہیں جبکہ سائرن بھی بج رہے ہیں جو اسرائیل کے بڑے علاقوں میں سنے جا سکتے ہیں۔ واضح رہے کہ ایران کی جانب سے اسرائیل  پر حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جبکہ اس نے اب سے کچھ دیر قبل صیہونی فوج نے غزہ اور لبنان کے بعد شام پر بھی حملے شروع کر دیئے تھے۔ تفصیلات کے مطابق اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر متعدد سے زائد بلیسٹک میزائل فائر کر دیئے جس کے نتیجے میں ایک عمارت حملے کی زد میں آئی  اور تل ابیب کے قریب جافا میں فائرنگ سے 10 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد تل ابیب سمیت دیگر علاقوں میں جنگی سائرن بجائے جانے لگے۔ ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا کہ اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو دوبارہ نشانہ بنایا جائے گا۔ ایرانی فوج کے مطابق میزائلوں سے اسرائیل کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا۔ پاسداران نے مزید کہا کہ اسماعیل ہانیہ اور حسن نصراللہ کا بدلہ لے لیا۔ ایران نے اہم ملکوں کو اسرائیل پر حملے کے منصوبے سے آگاہ کیا ہے۔ ایران نے اہم ملکوں کو حملے کے وقت اور حجم سے آگاہی دی۔ ایران کے میزائلوں کا ہدف اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب ہے۔ تل ابیب میں  ہلاکتوں اور زخمی ہونے کا خدشہ ہے تاہم رات گئے نقصان کی تفصیلات نہ مل سکیں۔ اسرائیل نے تمام شہریوں کو محفوظ مقام پر جانے کا کہہ دیا ہے۔ وسطی اسرائیل کے رہائشیوں کو تاحکم ثانی شیلٹر کے قریب رہنے کا حکم دیا گیا۔ میزائلوں کے علاوہ ڈرون اور کروز میزائل بھی فائر کئے گئے ہیں۔ اسرائیلی جنگی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا جبکہ امریکی صدر جوبائیڈن نے بھی قومی سلامتی ٹیم کا اجلاس طلب کیا۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس اور تل ابیب سے درجنوں دھماکوں کی آوازیں سنائی گئی ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ایران کی طرف سے فائر کئے گئے متعدد میزائل اسرائیلی گیس تنصیبات پر گرے۔ حملے کے کچھ لمحوں بعد حزب اللہ کی طرف سے بھی راکٹ فائر کئے گئے۔ میزائل حملوں کے دوران اسرائیلی شہروں  تل ابیب اور حیفا میں مسلح افراد گھس گئے۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق تل ابیب  میں فائرنگ سے 8 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے۔ صرف حیفا میں مسلح افراد کی فائرنگ سے 10 اسرائیلی شہری ہلاک ہوئے۔  حملے کے بعد عراق، اردن نے اپنی فضائی حدود بند کر دیں جبکہ پاکستان میں پی آئی اے کے حوالے سے خصوصی ہدایات جاری کی گئیں۔  اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے کہا ہے کہ اسرائیل پر حملے قانونی، حقیقی اور جائز ردعمل ہے۔ اسرائیل نے مزید پرتشدد کارروائیوں کی جرات کی تو  منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ اقوام متحدہ میں ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران نے اسرائیل پر جوابی کارروائی کی۔ اسرائیل نے ایرانی شہریوں اور ملکی مفادات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل نے قومی خود مختاری کو پامال کرنے کی کوشش کی۔ اسرائیلی حامیوں کو مشورہ دیتے ہیں صہیونی حکومت سے علیحدگی اختیار کر لیں۔  ایرانی حکام نے کہا کہ اسرائیل پر حملوں کا حکم سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے دیا۔ ایرانی سپریم لیڈر خامنہ ای محفوظ مقام پر ہیں۔ حملوں کے بعد اسرائیلی ردعمل کیلئے تیار ہیں۔ اسرائیل کی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔  سربراہ اقوام متحدہ انتوگوتریس نے مشرق وسطیٰ تنازع میں اضافے کی مذمت کی ہے۔ سیکرٹری جنرل یو این نے کہا ہے کہ کشیدگی میں اضافہ مشرق وسطیٰ تنازع کو وسیع کر رہا ہے۔ ہمیں جنگ بندی کی شدید ضرورت ہے۔ وہائٹ ہاؤس نے کہا  صدر جوبائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل آنے والے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے کا حکم دیا۔ بائیڈن نے امریکی فوج کو اسرائیل کا دفاع کرنے کا حکم دیا ہے۔ جو بائیڈن نے کہا ہے کہ ایرانی حملوں کے بعد اسرائیل کا دفاع کریں گے۔ امریکہ اسرائیل کی مدد کیلئے تیار ہے۔ خطے میں امریکی اہلکاروں کی حفاظت بھی یقینی بنائیں گے۔ صدر جوبائیڈن نے امریکی قومی سلامتی کے اجلاس میں ہدایات دیں۔ ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد ایران اور لبنان میں جشن منایا جا رہا ہے۔ لبنانی دارالحکومت بیروت میں آتشبازی کی گئی۔ اسرائیل نے دھمکی دی ہے کہ میزائل حملوں کا تباہ کن جواب دیا جائے گا۔ ایران کو اس حملے کی بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔ ایران اور لبنان میں شہری سڑکوں پر بھی نکل آئے۔ آتش بازی کا مظاہرہ کیا۔ غزہ میں بھی لوگوں نے جشن منایا۔ اسرائیل مردہ باد کے نعرے لگائے گئے۔ ایک ذریعہ کے مطابق ایران نے ایف 35 طیاروں کے اڈے کو نشانہ بنایا۔ عراقی مزاحمتی گروپ نے خبردار کیا کہ امریکہ نے عراقی فضائی حدود استعمال کی تو امریکی فوج کو نشانہ بنائیں گے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔ ایرانی روحانی پیشوا خامنہ ای نے ٹویٹ کیا کہ اسرائیل پر 400سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کر دیئے ہیں۔ حملے کے بعد اسرائیلی شہریوں کو بنکروں میں پناہ لینے کی ہدایت کر دی گئی۔ ایرانی وزیراعظم نے بتایا کہ موساد ہیڈ کوارٹر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ اسرائیلی ترجمان کے مطابق کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں‘ جوابی حملے کی جگہ اور وقت کا تعین ہم کریں گے۔ پینٹاگون کا کہنا ہے کہ ایرانی حملے میں امریکی فوج کو نشانہ نہیں بنایا گیا۔ جرمنی نے حملے کی مذمت کی۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق مسلح افراد کی فائرنگ سے تل ابیب ، حیفا ‘  جافا میں 10 افراد ہلاک ہو گئے‘ لبنان سے بھی راکٹ فائر کئے گئے۔
آکلینڈ؍ بیروت؍ تل ابیب (نیٹ نیوز+ نوائے وقت رپورٹ) اسرائیل نے لبنان میں حزب اللہ پر فضائی حملوں کے بعد اب آپریشن کی آڑ میں اپنی بری فوج بھی جنوبی علاقوں میں اتار دی۔ اسرائیلیی فوج اس سے قبل 2006ء میں لبنان میں داخل ہوئی تھی۔  اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملک کی بری فوج جنوبی لبنان میں مضافاتی علاقے الضاحیہ میں داخل ہوگئی اور 3 دیہاتوں اللیکی، حارہ حریک اور برج البراجنہ کو خالی کروا لیا جبکہ لبنانی فوج سرحد سے 5 کلومیٹر دور پیچھے ہٹ گئی۔ اسرائیلی بری فوج نے ان دیہاتوں میں حزب اللہ کے زیر استعمال عمارتوں اور انفراسٹریکچر کو نشانہ بنایا اور اس دوران فضائیہ کے طیارے مدد کے لیے فضا میں اڑتے رہے۔ اسرائیلی فضائیہ کے جنگی طیاروں اور بری فوج کے ٹینکوں نے شدید بمباری کی اور شہریوں کو مخصوص علاقوں میں سفر سے بھی روک دیا گیا۔ اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نارتھن ایروز نامی ملٹری آپریشن جنوبی لبنان میں صرف حزب اللہ کے اہداف تک محدود رہے گا اور حالات کے قابو میں آنے تک جاری رہے گا۔ جبکہ حزب اللہ نے اپنے میزائل حملوں میں اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس کے گلیلوٹ بیس کو نشانہ بنایا۔  حزب اللہ نے اپنے سیکرٹری جنرل حسن نصراللہ کی شہادت کے بعد آج پہلی مرتبہ اسرائیل پر ایک بڑا حملہ کرتے ہوئے اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس بیس کو نشانہ بنایا۔ حزب اللہ نے اپنے حملے میں 30 فادی فورما میزائل داغے جو اس سے قبل استعمال نہیں کیے گئے البتہ حزب اللہ فادی میزائل کے دوسرے ورژنز پہلے ضرور استعمال کرتا رہا ہے۔  دوسری جانب حزب اللہ نے اسرائیلی فوج کی جانب سے لبنان میں زمینی کارروائی کے بیان کی تردید کرتے ہوئے اسے جھوٹا دعویٰ قرار دے دیا۔ حزب اللہ میڈیا ریلیشن ڈیپارٹمنٹ نے منگل کو جاری بیان میں کہا کہ دشمن کی جانب سے لبنان زمینی راستے سے داخل ہونے کی باتیں جھوٹ ہیں اور اسرائیلی فوج جب بھی آئے گی  ہم اس کے لیے تیار ہیں۔ علاوہ ازیں غزہ شہر میں سکول پر اسرائیلی بمباری میں 6 افراد شہید ہوگئے جبکہ وسطی غزہ میں نصیرات پناہ گزیں کیمپ میں دو گھروں پر اسرائیلی حملے میں شہید افراد کی تعداد 13 ہوگئی۔ دوسری جانب اسرائیل کی غزہ اور لبنان کے ساتھ ساتھ شام اور یمن میں بھی جارحیت جاری ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق شام کے دارالحکومت دمشق میں المزہ محلے کی ایک رہائشی عمارت پر اسرائیلی فوج نے بمباری کی جس میں 3 شہری جاں بحق اور 9 زخمی ہوگئے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ انٹیلی جنس بنیادوں پر حاصل ہونے والی معلومات کی روشنی میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا۔ یہ عمارت فورتھ ڈویژن کی تھی۔ ادھر صیہونی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی فضائیہ کے اس حملے میں شامی صدر بشار الاسد کے بھائی میجر جنرل ماہر الاسد مارے گئے جو فورتھ ڈویژن کے کمانڈر انچیف تھے۔ دوسری جانب ذرائع نے العربیہ کو بتایا کہ حملے کے وقت صدر بشارالاسد کے بھائی عمارت میں موجود نہیں تھے۔ ان کے ہلاک یا زخمی ہونے کی خبریں بے بنیاد اور جھوٹ ہیں۔ شام کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی حملے میں جاں بحق ہونے والوں میں ٹی وی کی معروف نیوز اینکر الصفا احمد بھی شامل ہیں۔ شامی فوج کا کہنا ہے کہ اس کی فوج نے جوابی کارروائی میں دارالحکومت کے آس پاس میں دشمن کے اہداف کو نشانہ بنایا۔ نیدر لینڈ کی ائر لائن کے ایل ایم نے اسرائیل کیلئے  تمام پروازیں معطل کر دیں۔

ای پیپر دی نیشن