لاہور (نیوز رپورٹر)روس کے دار الحکومت ماسکو میں تین روزہ پاکستان روس ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے سرمایہ کاری بورڈ‘نجکاری اور مواصلات عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری مکمل طور پر محفوظ ہے‘ تمام شعبوں میں بزنس کو فروغ دے رہے ہیں ۔ بالخصوص روس اور پاکستان کے مابین مختلف سیکٹر زمیں جوائنٹ وینچرز کرنے اور باہمی کاروباری سرگرمیوں کو مزید فروغ دینے کا واضح سکوپ موجود ہے۔دونوں ممالک باہم امپورٹ ایکسپورٹ میں منسلک ہیں جبکہ ٹرانسپورٹیشن ایگریمنٹ کے تحت پاکستان اور روس زمینی رابطے سے مزید تجارت کر سکتے ہیں۔ ماسکو میں ٹریڈ اینڈ انویسٹمنٹ فورم کے انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور روس کے مابین دیرینہ سفارتی، تجارتی اور ایسے باہمی تعلقات موجود ہیں جن میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے کیونکہ آبادی اور مارکیٹ سائز کے مطابق کاروبار کے حجم کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے پاس روس سے تجارت بالخصوص برآمدات کے لئے آئندہ 5برسوں کا روڈ میپ تیار ہے اور اس فورم کا مقصد بھی بزنس ٹو بزنس سرگرمیوں میں ا ضافہ کرنا ہے۔روس کے صدر ویلادی میر پوٹین اور پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے مابین حالیہ ملاقات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان میں ویزہ رجیم بہتر بنا کر اور خطے میں علاقائی تعاون سے ٹریڈ اینڈ ٹرانزٹ کا مرکز بنانا چاہتے ہیں جس کیلئے پاکستان اور روس کوپروسیجرز میں کمی لا کر دونوں ممالک کو ٹیرف اور نان ٹیرف کی رکاوٹیں کم سے کم کرنا ہوں گی۔ پاکستان روس کو لیدر، ٹیکسٹائل، فیبرکس، فروٹس،رائس، سبزیاں، سرجیکل اور میڈیکل آلات، کٹلری، ریڈی میڈ گارمنٹس اور دیگر مصنوعات برآمدکرتا ہے۔