ایم پاکس متاثرہ مریضوں سے قریب رہنے پر پھیلتا ہے، ڈاکٹر عرفان حبیب 

اسلام آباد(خبرنگار)ایم پاکس جسے منکی پاکس کہا جاتا رہا ایک وائرل انفیکشن ہے جس کے بارے میں عالمی سطح پر تشویش میں اضافہ ہورہا ہے چائلڈ لائف فانڈیشن کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر عرفان حبیب کے مطابق ان رہنما ہدایات کا مقصد والدین، بچوں کی دیکھ بھال کرنے والوں اور علاج کرنے والوں کے لیے مریض بچوں میں ایم پاکس کی جلد تشخیص میں مدد فراہم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ والدین کے لیے ضروری ہے کہ وہ بچوں میں ایم پاکس کی علامات کی شناخت کریں جن میں عمومی طور پر بخار، سردرد، پٹھوں میں درد، گلا کی خراش اور گلٹیاں شامل ہیں جن کے بعد چہرے پر خارش شروع ہوجاتی ہے جو جسم کے دیگر حصوں میں پھیل جاتی ہے چکن پاکس میں نکلنے والے دانے شروع میں چکن پاکس جیسے محسوس ہوتے ہیں تاہم بعد میں چہرے پر خارش شروع ہوتی ہے جو جسم پر پھیل جاتی ہے اسی لیے ایم پاکس کو اس سے ملتی جلتی بیماریوں چکن پاکس، خسرہ اور جلد کے انفیکشن سے الگ شناخت کرنا بہت ضروری ہے ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ ایم پاکس متاثرہ مریضوں سے قریب رہنے پر پھیلتا ہے جبکہ متاثرہ مریض کے زیر استعمال بستر اور کپڑوں کو چھونے سے بھی یہ بیماری منتقل ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گنجان جگہوں مثلا اسکول یا دن کی نگہداشت کے مراکز میں اس وائرس کے جلد پھیلنے کے بارے میں آگاہی ہونا ضروری ہے ایم پاکس کی روک تھام کے بارے میں ڈاکٹر عرفان نے کہا کہ اس کی روک تھام کے اقدامات بہت ضروری ہے چائلڈ لائف فانڈیشن والدین کو اور بچوں کی دیکھ بھال کرنے والوں کو مشورہ دیتا ہے کہ ہاتھوں کو باقاعدگی سے دھونے کا اہتمام کریں، سطحوں کو اچھی طرح صاف کریں اور وائرس کی علامات کے حامل افراد کے قریب جانے سے گریز کریں۔

ای پیپر دی نیشن