سیلابی ریلے سے جاتی سجاول شاہراہ زیر آب آگئی ہے اور پانی جاتی شہر میں داخل ہونا شروع ہوگیا ہے ۔ سیلاب سے متعدد دیہات اور سجاول چوہڑ جمالی شاہراہ بھی زیر آب آگئی ہے ۔ شہداد کوٹ سے آنے والا سیلابی ریلا خیر پور ناتھن شاہ شہرسے ایک کلومیٹر دور رہ گیا ہے ۔ خیرپورنا تھن شہرکی ستر فیصد آبادی نقل مکانی کر چکی ہے۔ دوسری جانب ایم این وی ڈرین میں پڑنے والے شگاف ریلا خانپوراور انڈس ہائی وے کی جانب بڑھ رہا ہے۔ ضلع ٹھٹھہ کے شہر سجاول اور گرد ونواح میں تاحال پا نی کھڑا ہے ۔ ضلع قمبر شہداد کوٹ کے علاقوں وارہ اور نصیرآباد میں سیلاب کا خطرہ برقرار رہے اور گاجی کھاوڑ سے آنے والا سیلابی ریلہ وارہ شہر سے اڑھائی کلومیٹر کے فاصلے پرپہنچ چکا ہے ۔ شہرکو بچانے کیلئے میرواہ نہر کے پشتوں کو مضبوط کرنے کا کام جاری ہے ۔ دوسری جانب ایم این وی ڈرین اور سیم نالے میں تین مقامات پر شگاف پڑنے سے چالیس سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں۔ ادھر لاڑکانہ کے قریب سیم کینال میں پڑنے والے شگافوں کو اب تک ُپر نہیں جاسکا جسکے باعث تیرہ دیہات زیرآب آگئے ہیں۔ سیلابی ریلا اباڑو کی جانب بڑھ رہا ہے۔ محکمہ آب پاشی سندھ کے ذرائع کے مطابق شگاف پڑنے سے دودیہات زیرآب آگئے۔ دوسری جانب شہداد کوٹ کے عارضی حفاظتی بند پر سیلاب کا شدیددباوٴ ہے ۔انتظامیہ کے مطابق شہداد کوٹ شہر آئندہ چوبیس گھنٹوں تک خطرے کی زد میں رہے گا ۔ نوابشاہ کے قریب مڈمنگلی ، میکارو ڈھورو، لاکھاٹ اور بچل پوربندوں پر پانی کی سطح میں کمی آرہی ہے۔