ناصر باغ لاہورمیں سات شہدا کی نماز جنازہ مولانا حیدر علی الموسوی نے پڑھائی جس کا اہتمام امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن اور مجلس وحدت مسلمین نے کیا تھا ۔ باقی شہدا کی نماز جنازہ ان کے آبائی علاقوں اندرون شہر لاہور، گوگیرہ، سیالکوٹ اور چکوال میں اداکی گئی ، نمازجنازہ میں مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے علمائے کرام نے دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ملکی سلامتی اور امہ کے اتحاد کو نقصان نہیں پہنچنے دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے جتنے واقعات بھی ہوں عزاداری کے جلوس نہیں رک سکتے۔
ناصر باغ میں ہونے والی نماز جنازہ کے موقعے پر منتظمین کے احتجاج کے بعد چار شہدا کی میتیں لانے کی اجازت دی گئی ۔ منتظمین نے پولیس کی طرف سے لوگوں کو نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کا بھی الزام عائد کیا جس کی پولیس نے تردید کی ۔ نمازجنازہ کے موقع پرڈی سی او لاہورسجاد احمد بھٹہ خود موجود رہے، جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے تھے۔ شیعہ رہنماؤں نے حکومت پر دہشت گردوں کی سرپرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ہر معاملے میں ازخود نوٹس لینے والی عدلیہ دہشت گردی خلاف خاموش کیوں ہے ؟ انہوں نے اعلان کیا کہ یوم القدس کے موقعہ پر جمعہ کے روز ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔
ناصر باغ میں ہونے والی نماز جنازہ کے موقعے پر منتظمین کے احتجاج کے بعد چار شہدا کی میتیں لانے کی اجازت دی گئی ۔ منتظمین نے پولیس کی طرف سے لوگوں کو نماز جنازہ میں شرکت سے روکنے کا بھی الزام عائد کیا جس کی پولیس نے تردید کی ۔ نمازجنازہ کے موقع پرڈی سی او لاہورسجاد احمد بھٹہ خود موجود رہے، جبکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے کے لئے سخت حفاظتی اقدامات کئے گئے تھے۔ شیعہ رہنماؤں نے حکومت پر دہشت گردوں کی سرپرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ہر معاملے میں ازخود نوٹس لینے والی عدلیہ دہشت گردی خلاف خاموش کیوں ہے ؟ انہوں نے اعلان کیا کہ یوم القدس کے موقعہ پر جمعہ کے روز ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔