کیس کی سماعت چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری، جسٹس غلام ربانی اورجسٹس خلیل الرحمٰن رمدے پر مشتمل تین رکنی بینچ کررہا ہے۔ جمعرات کے روز کی سماعت کے دوران نئے ڈی پی او سیالکوٹ محمد بلال نے عدالت کو بتایا کہ انہیں سیالکوٹ میں نئی پولیس فورس درکارہے کیونکہ انہیں ابھی علم نہیں کہ ان میں سے کون سے اہلکار تعاون کریں گے اور کون سے نہیں۔ اس پر چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا کہنا تھا کہ آپ کا یہ عذر قابل قبول نہیں۔ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب خواجہ حارث نے دلائل دیئے کہ عدالتی احکامات کہ باوجود پولیس اہلکاروں کوگرفتارنہیں کیا گیا اور ایسی معلومات بھی ملی ہیں کے مقامی لوگوں نے ملزم ایس ایچ اورانا الیاس کو پناہ دے رکھی ہے۔