باجوڑایجنسی کی تحصیل ماموند کے سرحدی علاقے غاغی میں سیرکے لئے جانے والے چالیس کے لگ بھگ بچوں کو نامعلوم عسکریت پسندوں نے اغوا کرکے افغانستان کے صوبہ کنڑپہنچا دیا ہے۔ باجوڑ ایجنسی کی انتظامیہ نے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں کم عمر بچوں کے اغوا کی تصدیق کی ہے۔ انتظامیہ کےمطابق ان بچوں نےغلطی سےسرحد کو عبورکیا اور وہاں موجود عسکریت پسندوں نے ان کواٹھا کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق مغوی بچوں کی عمریں بارہ سے سولہ سال کے درمیان ہیں اور ان کا تعلق تحصیل ماموند کے مختلف علاقوں سے ہے۔ انتظامیہ نے افغانستان میں یرغمال بنائے گئے ان بچوں کی بحفاظت بازیابی کے لئے کوششیں شروع کردی ہیں اور اس مقصد کے لئے انتظامیہ نے ماموند قبائل کے عمائدین اورزعماء کا ایک خصوصی جرگہ آج طلب کیا ہے۔ دوسری جانب ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا نے کہا ہے کہ ان افراد کو کن افراد کو اغوا کرنے والوں کے بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ یرغمال افراد کی بازیابی کیلئے جرگہ تشکیل دے کر روانہ کردیا گیا ہے۔