پشاور (آئی این پی +نیٹ نیوز ) وزیراعلیٰ خیبر پی کے پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبر پی کے میں نیا انٹیلی جنس ادارہ قائم کیا جائیگا جس میں نوجوانوں کو بھرتی کرینگے۔ صوبائی حکومت عوام کے بہترین مفاد میں مختلف محکموں میں اصلاحات کر رہی ہے، تمام محکموں میں ورکنگ گروپس بنا دئیے ہیں جو اصلاح اور تبدیلی کے عمل کو عملی جامہ پہنانے کیلئے دن رات کوشاں ہیں، ہماری حکومت پر بدعنوانی کا کوئی الزام نہیں لگا، آزاد احتساب کمشن کے قیام کے بعد کرپٹ سرکاری ملازمین و افسران یا تو گھر جائیں گے یا جیل جائیں گے۔ وہ صوبائی حکومت کے تین ماہ مکمل ہونے پر حکومت کی کارکردگی کے حوالے پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں نیا انٹیلی جنس ادارہ بنایا جا رہا ہے، دہشتگردی کے واقعات کے پیش نظراہم مقامات پر کلوز سرکٹ کیمرے نصب کئے جا رہے ہیںجبکہ پولیس کی کارکردگی میں بہتری کیلئے تھانوں میں بھی کیمرے نصب کئے جا رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اگلے ہفتے جامع ہیلتھ پالیسی لانچ کر دی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ صوبے میں کام کرنیوالے تمام کنٹریکٹ ڈاکٹرز کو بھی مستقل کر دیا گیا ہے۔ بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نیا بلدیاتی نظام لا رہے ہیں جس میں اختیار ات حقیقی معنوں میں نچلی سطح پر منتقل کرینگے۔ صوبے میں بجلی پیداوار کے چھوٹے منصوبوں پر کام جاری ہے ،بجلی بحران کو ختم کرینگے۔ نجی ٹی وی اور اے پی اے کے مطابق تحریک انصاف نے خیبر پی کے میں 90روز بعد ہی ہاتھ کھڑے کر دئیے۔ کہتے ہیں دنیا میں سب ٹھیک، ہمارے ہاں سب غلط ہے۔ سمجھ نہیں آرہی کہ کریں تو آخر کیا؟ ۔ انہوں نے کہا 90 روز صرف چور دورازے بند کرنے میں لگ گئے اب تبدیلیاں لائیں گے۔ وزیراعلیٰ خیبر پی کے نے پٹواریوں سے رشوت نہ لینے کے حلف کا اعلان بھی کیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پی کے