لاہور+ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ ایجنسیاں) تحریک انصاف کے رہنما مخدوم جاوید ہاشمی کے عمران خان سے متعلق پریس کانفرنس میں خیالات پر سیاسی رہنمائوں نے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سربراہ پروفیسر سنیٹر ساجد میر نے اپنے ردعمل میں کہا کہ جاوید ہاشمی کے انکشافات نے انقلاب اور آزادی مارچ کا بھانڈہ پھوڑ دیا اور عمران خان کے ’’نئے پاکستان‘‘ کو بے نقاب کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ مقتدر اداروں کو اپنی پوزیشن واضح کرنی ہو گی۔ جاوید ہاشمی کے الزامات کی فوری تحقیقات ہونی چاہیے۔ سپریم کورٹ بار کے صدر کامران مرتضیٰ نے اپنے ردعمل میں کہا کہ سپریم کورٹ جاوید ہاشمی کے انکشافات پر ازخود نوٹس لے۔ ان انکشافات کی تحقیقات ضرور ہونی چاہیے تاکہ قوم کو معلوم ہو سکے کہ کون کون جمہوریت کیخلاف ہونیوالی سازش کے پیچھے ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ پر الزامات افسوسناک ہیں۔ جاوید ہاشمی کو ثبوت دینا پڑیگا۔ عدلیہ پر گند اچھالا گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے سنیٹر مشاہد اللہ خان نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جاوید ہاشمی نے اپنی فطرت اور طبیعت کے مطابق آئین پاکستان اور جمہوریت کو سپورٹ کیا۔ انہوں نے کہا کہ میرا جاوید ہاشمی سے تعلق 1970ء سے ہے۔ ایک بات طے ہے کہ جاوید ہاشمی آئین اور جمہوریت کے محافظ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین پاکستان کے اداروں پر حملہ کر رہے ہیں اور انکے سربراہ کے حوصلے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس میں نہیں جاتا کہ جاوید ہاشمی کے الزامات کیا ہیں لیکن ایک بات طے ہے کہ عمران خان ایک غیرسنجیدہ آدمی ہیں۔ جاوید ہاشمی نے جن چیدہ جرنیلوں کا نام لیا ہے اس حوالے سے تحقیق ہونی چاہیے کہ انکے الزامات میں کس حد تک سچائی ہے۔ علاوہ ازیں پارلیمنٹ کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر و چودھری محمد برجیس طاہر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کے منتخب صدر جاوید ہاشمی کے انکشافات نے عمران قادری سازش کو بے نقاب کر دیا ہے اور وہ دن دور نہیں جب پی ٹی آئی کے کارکن عمران خان کو پارٹی سے فارغ کر دیں گے۔ جاوید ہاشمی نے سب کا کچا چٹھا کھول دیا ہے کہ یہ مارچ ایک منظم منصوبہ بندی سے ایک سازش کے تحت کئے گئے۔ عمران اور قادری دونوں بھائیوں نے معصوم عورتوں اور بچوں کو ریاست کیخلاف استعمال کرنے کا گھنائونا کھیل کھیلا ہے۔ دریں اثنا لاہور میں جاری بیان میں صوبائی وزیر قانون رانا مشہود احمد خان نے کہا ہے کہ جاوید ہاشمی کے انکشافات کے بعد عمران خان کو سیاست سے مستعفی ہو جانا چاہیے۔ گذشتہ روز جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ اگر عوام کی طاقت عمران خان کے ساتھ ہوتی تو وہ دوسرے اداروں کا سہارا نہ ڈھونڈتے پھرتے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے یہ کام اس وقت کیا جب پاک فوج پاکستان کی بقاء کی جنگ لڑ رہی ہے۔ رانا مشہود نے کہا کہ عمران خان نے پاک فوج کے بارے میں جھوٹ بول کر قومی ادارے کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔