کراچی (این این آئی) سندھ ہائیکورٹ نے وزیراعظم کو فوج سے متعلق بیان پر نااہل قرار دلوانے کیلئے درخواست دائر کر دی گئی۔ عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو آج کیلئے نوٹس جاری کردیئے۔کیس کی سماعت سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس جنید غفار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی۔ درخواست گذار مولوی اقبال حیدر نے موقف اختیار کیا کہ وزیر اعظم نواز شریف نے اسمبلی کے فلور پر اپنے خطاب کے دوران کہا تھا کہ حکومت نے موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث آرمی کو ثالث یا سہولت کار کا کردار ادا کرنے کا نہیں کہا۔ بلکہ آرمی نے صورت حال کو کنٹرول میں رکھنے کیلئے خود وزیراعظم سے ثالث کا کردار ادا کرنے کیلئے کہا تھاجس کی وزیر اعظم نے ان کو اجازت دی۔ وزیراعظم کے بیان پر آرمی نے وزیرا عظم کے خطاب کی تردید کی تھی۔ نواز شریف کا قومی اسمبلی میں بیان آرمی پر بہتان لگانے کے مترادف ہے۔ اسلئے وزیراعظم پاکستان آئین کے آرٹیکل 62اور 63کی خلاف کے مرتکب ہوئے ہیں اور وہ صادق اور امین نہیں رہے۔ اس لئے نواز شریف کو نااہل قرار دیا جائے۔ دریں اثناء سندھ ہائی کورٹ نے اسلام آباد میں تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مظاہرے کے دوران پولیس کی جانب سے صحافیوں پر تشدد کے خلاف دائر درخواست پر وزیراعظم ، وفاقی وزیر داخلہ ،ڈپٹی اٹارنی جنرل سمیت دیگر مدعا علیہان کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2ستمبر تک جواب طلب کرلیا۔ درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عقیل احمد عباسی اور جسٹس جنید غفار پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی ۔درخواست گذار مولوی اقبال حیدر نے موقف اختیار کیا کہ گذشتہ روز تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے مظاہرے کے دوران پولیس نے وزیر داخلہ کی ایماء پر صحافیوں پر تشدد کیا ،جس کے باعث 30سے زائد صحافی زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ نے پولیس کو صحافیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا حکم دے کر آئین کے آرٹیکل 19کی خلاف ورزی کی۔ اس لئے وزیر داخلہ ،متعلقہ پولیس افسروں اور وزیراعظم کے خلاف صحافیوں پر تشدد کرنے کا مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔ عدالت نے 2ستمبر تک تمام مدعاعلیہان کو نوٹس جاری کردیئے ۔