اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+ سٹاف رپورٹر) پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم محمد نوازشریف سے اہم ملاقات کی جس میں ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات قریباً اڑھائی گھنٹے جاری رہی۔ کور کمانڈرز کے اجلاس کے بعد وزیراعظم محمد نوازشریف سے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی یہ ملاقات انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ اس ملاقات کے بعد بعض ٹی وی چینلز نے بعض مضحکہ خیز خبریں ٹیلی کاسٹ کیں جس کے بعد حکومتی ترجمان اور آئی ایس پی آر نے وضاحتی بیان جاری کئے۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم محمد نوازشریف سے ملاقات میں جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم کو کور کمانڈرز کانفرنس کے فیصلوں سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ عسکری قیادت کی خواہش ہے کہ مسئلہ کو سیاسی طور پر حل کیا جائے، طاقت کے مزید استعمال سے مسئلہ مزید بگڑ سکتا ہے۔ آرمی چیف نے وزیراعظم کو اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ فوج جمہوریت کی حمایت جاری رکھے گی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے آرمی چیف کو تحریک انصاف اور عوامی تحریک کی قیادت سے ہونے والے مذاکرات کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ تحریک انصاف سے مذاکرات کے ساتویں دور میں ہم نے ان کے 6میں سے 5مطالبات تسلیم کر لئے ہیں لیکن اس کے باوجود دھرنے کے شرکاء نے وزیراعظم ہائوس پر دھاوا بول دیا، حکومت مسئلہ کا سیاسی حل چاہتی ہے مگر دوسری طرف سے مثبت جواب نہیں مل رہا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کوئی غیرآئینی مطالبہ تسلیم کیا جائے گا نہ ہی حکومت کی رٹ پر کوئی سمجھوتہ کیا جائیگا۔ نجی ٹی وی کے مطابق ملاقات میں بحران کو سیاسی مشاورت اور آئینی طریقے سے حل کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ سپریم کورٹ میں جاری آئینی درخواست کی سماعت پر بھی مشاورت ہوئی۔ وزیراعظم نواز شریف نے پارلیمنٹ کی قراردادوں سے متعلق آرمی چیف کو آگاہ کیا۔ انہوں نے ماورائے آئین کوئی بھی آپشن قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ معاملہ ایک بار پھر پارلیمنٹ کے سامنے رکھوں گا۔ آئین اور پارلیمنٹ کی بالادستی کا عزم کر رکھا ہے۔ دریں انثاء وزیراعظم ہائوس کے ترجمان نے وزیراعظم محمد نوازشریف کے استعفیٰ کے بارے میں خبروں کی سختی سے تردید کی ہے۔ ترجمان نے ایک مقامی نیوز چینل کی نشر کردہ خبر کا حوالہ دیتے ہوئے اسے بے بنیاد اور اہانت آمیز قرار دیا ہے۔ آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے وزیراعظم نوازشریف کے ساتھ ملاقات کے دوران انہیں مستعفی ہونے یا رخصت پر جانے کا مشورہ نہیں دیا۔ اس حوالہ سے چلنے والی خبریں من گھڑت اور بے بنیاد ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ پیر کی سہ پہر آرمی چیف اور وزیراعظم کی ملاقات کے دوران دو نجی ٹی وی چینلز نے آرمی چیف کی طرف سے مذکورہ مشورے دینے کی خبر چلائی تھی۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے بھی اپنے ٹویٹ میں اس خبر کو بے بنیاد قرار دیا۔
وزیراعظم سے آرمی چیف کی طویل ملاقات‘ استعفے یا چھٹی پر جانے کا مشورہ نہیں دیا: حکومتی ترجمان‘ آئی ایس پی آر
Sep 02, 2014