اسلام آباد ( نیوز ایجنسیاں+ نوائے وقت رپورٹ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کا آئین و قانون پر یقین نہیں اسی لئے مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے۔ انکا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاون کی ایف آئی آر قاتلوں کے نام کاٹی جائے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم سے خون کی ہولی کھیلی گئی۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت دی کہ وزیراعظم ہاؤس میں داخل نہ ہوں، کارکنان وہاں جانے سے گریز کریں جہاں پاک فوج کے جوان تعینات ہیں۔ عوامی تحریک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ حکمرانوں نے آئین کو اپنے پاؤں کے نیچے روند ڈالا۔ ایک سال میں چار حلقے نہیں کھول سکے، مسائل حل ہوجاتے۔ سانحہ ماڈل ٹاون کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ شہباز شریف کو گرفتار کیا جائے ،17 دن ہوگئے، ہمارے مطالبات منظور نہیں ہوئے۔ حکمرانوں کا صدیوں بادشاہت کرنے کا خواب ناکام بنادیں گے۔ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کا کہنا ہے کہ شریف برادران نے اپنا نام جمہوریت اور آئین رکھ لیا ہے، لوگ اپنے ملک میں عدل وانصاف اور حقوق چاہتے ہیں، انہوں نے کارکنوں کو خوشخبری دی کہ ہم نے وزیراعظم ہائوس کے گیٹ کا قبضہ حاصل کر لیا ہے، اب قاتل وزیراعظم کو وزیراعظم ہائوس میں داخل نہیں ہونے دینگے۔ ملک کو شریف برادران کی بادشاہت سے واگزار کرنا ہم سب پر واجب ہوگیا ہے۔ انہوں نے کارکنوں کو ہدایت کی بھگوڑے وزیر اعظم کو اس راستے سے ہرگز نہیں گزرنے دینا۔ کورکمانڈرز کانفرنس میں بھی تشدد کا راستہ نہ اپنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ دھرنے کے شرکاء نے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ 17 دن ہوگئے لیکن ہمارے مطالبات پورے نہیں ہوئے۔ حکومت سنجیدہ نہیں اسلئے مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے۔ ہمارے اب تک 25 کارکن شہید ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکمران دھاندلی کی پیداوار ہیں۔ عمران خان نے دیگ سے صرف 4 دانے چاول کے مانگے۔ انہوں نے کہا غیرآئینی طریقے سے کرائے گئے انتخابات کیسے ٹھیک ہوسکتے ہیں۔ ریٹرننگ افسر دھاندلی میں ملوث تھے۔ حکمرانوں کو دن میں تارے دکھا دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کارکنوں نے ایک پتھر بھی پارلیمنٹ ہائوس پر نہیں پھینکا۔ عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے عمران خان اور کارکنوں کو مبارکباد دی ہے کہ مظلوم عوام نے وزیراعظم ہاؤس پر قبضہ کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رینجرز کے بریگیڈئر خالد نے کہا آپ اپنی منزل پر پہنچ چکے ہیں اندر داخل ہونے کی ضرورت نہیں۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے رہنماء قمر الزمان کائرہ نے طاہر القادری سے انکے کنٹینر میں ملاقات کی۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ طاہر القادری سے آج پھر ملاقات ہوگی، جمہوری نظام کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ حالات کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ جاوید ہاشمی کو پتہ تھا کہ سازش ہورہی ہے تو پہلے جس نہج پر حالات آئے ہیں، ناکامی حکومت پر آتی ہے۔ دھرنے کے شرکاء کو ریڈ زون میں نہیں جانا چاہئے تھا۔ طاقت کے استعمال سے حالات بگڑے، عورتوں اور بچوں کے ساتھ ظلم پر سراپا احتجاج ہیں، طاہر القادری اور عمران خان سے آئین کا احترام چاہتے ہیں۔