لاہور (نیوز رپورٹر+ نامہ نگاران) لاہور سمیت کئی شہروں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا جس کے باعث کاروبار زندگی شدید متاثر رہے۔ لاہور میں 8 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ کی گئی۔ لیسکو کا خسارہ 14سو میگاواٹ سے بڑھ گیا ہے۔ صوبائی دارالحکومت کے مختلف علاقوں اقبال ٹائون (زینت بلاک، رچنا بلاک، گلشن بلاک) میں ایک ہفتے کے دوران 16 ٹرانسفارمرز جل گئے جس میں اقبال ٹائون سب ڈویژن نے تمام ٹرانسفارمرز تبدیل نہیں کئے بعض جگہوں پر عارضی ٹرانسفارمز لگائے گئے ہیں۔ شہریوں نے اس صورتحال پر احتجاج کیا ہے۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق بجلی کی غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کے دورانیہ میں اضافہ ہونے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا رہا۔ شہر اور دیہات میں بجلی کی 14 گھنٹے تک کی بندش پہنچ گئی جبکہ پاور لومز فیکٹریوں پر تالے لگنا شروع ہو گئے۔ دوسری جانب پاور لومز لیبر و یونین کے زیراہتمام بجلی کی غیراعلانیہ طویل لوڈشیڈنگ اور اووربلنگ کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی جائے گی۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق شہر اور گردونواح میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ سے لوگ بے حال ہو گئے اور سراپا احتجاج بن گئے۔ شدید گرمی میں لوڈشیڈنگ پر شہری بلبلا اٹھے۔ ایک گھنٹے بعد 3'3 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری رہا۔ سکولوں میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بچوں کو مشکلات کا سامنا شہری اور سماجی تنظیموں نے لوڈشیڈنگ پر احتجاج کیا ہے۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق طویل لوڈشیڈنگ پر لوگوں نے شدید احتجاج کیا اور نعرے بازی کی۔ ساہیوال سے نامہ نگار کے مطابق شدید حبس میں بجلی کی غیراعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کردی۔ پاکپتن سے نامہ نگار کے مطابق ساہیوال کے انڈسٹری کو سوئی گیس کی وافر فراہمی کیلئے پاکپتن میں سوئی گیس کی غیراعلانیہ بندش کا سلسلہ شروع کردیا گیا۔