بین المذاہب مکالمہ ضروری ہے، عالمی قوتیں ’’لڑائو حکومت کرو‘‘ کی پالیسی چھوڑ دیں: سراج الحق

Sep 02, 2015

لاہور (خصوصی نامہ نگار) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق نے کہاکہ عوام مغل بادشاہوں سے تنگ آ چکے، سیاستدانوں کو اب اپنی روش بدلنا ہوگی، اداروں کو ٹھیک کرنے کے لئے بے لاگ احتساب ضروری ہے، مغرب کو مسلمانوں کو دیوار سے لگانے کا رویہ چھوڑنا چاہئے، مسلمانوں پر اپنا کلچر مسلط کرنا ناقابل قبول ہے، امریکہ اور مغرب اپنا اسلحہ بیچنے کے لئے مسلمانوں پر جنگیں مسلط کرکے دنیا کو بدامنی کی آگ میں دھکیل رہے ہیں، انڈیا کا جارحانہ رویہ خطے میں کشیدگی کا باعث ہے، اقوام متحدہ سمیت انسانی حقوق کے عالمی اداروں کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔ برمنگھم میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ کرپشن نے تمام قومی اداروں کو گھن کی طرح چاٹ لیا ہے ہر طرف مایوسی اور نااُمیدی نے ڈیرے ڈال رکھے ہی۔ چند خاندانوں نے نصف صدی سے ملکی اقتدار پر قبضہ جما رکھا ہے یہی وجہ ہے کہ عوام کے اصل نمائندے ایوان اقتدار میں نہیں پہنچ سکے۔ سیاسی پارٹیوں پر خاندانوں کا قبضہ ہے اور پسند اور ناپسند کی بنیاد پر پارٹی ٹکٹیں بیچی جاتی ہیں جس کے پاس زیادہ سرمایہ ہوتاہے وہ ٹکٹ خرید کر عوام کی گردنوں پر سوار ہوجاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امریکہ دنیا پر اپنا نیا عالمی نظام اسلحے اور بارود کی قوت سے نافذ کرنا چاہتاتھا مگر اسے بدترین ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہاکہ عالمی امن کے لئے ضروری ہے کہ عالمی قوتیں لڑائو اور حکومت کرو کی پالیسی کو چھوڑ کر باہمی اعتماد کی فضا پیدا کریں جس کے لئے بین المذاہب مکالمے کی اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عالمی برادری مقبوضہ مسلم علاقوں کشمیر ، فلسطین اوربرما جیسے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرائیں۔

مزیدخبریں