سری نگر (کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس ع نے پاکستانی وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے بھارت کے ساتھ تمام حل طلب مسائل پر جامع مذاکرات کی بحالی کی خواہش کو ان کی کشمیر سمیت تمام تنازعات کے حل کے لئے سنجیدگی اور سیاسی دور اندیشی کا مظاہرہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کی سیاسی قیادت کو چاہیے کہ وہ اس پورے خطے کے امن و استحکام کے مفاد میں ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ رویے اختیار کرنے کے بجائے پاکستان کے وزیراعظم کی خواہش پر مثبت رد عمل کا اظہار کرے۔ حریت کانفرنس کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ امریکہ سمیت پوری عالمی برادری کا یہ اصرار ہے کہ دونوں ممالک مسائل کے حل کیلئے بامعنی مذاکرات کا راستہ اختیار کریں جو اس بات کا عکاس ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان موجودہ صورتحال کسی بھی طور برصغیر کے ساتھ عالمی امن کے مفاد میں نہیں ہے۔ ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی قومی سلامتی کی مشیر سوزن رائس کی جانب سے مسائل کے حل کے لئے دونوں ممالک کو باہمی مذاکرات کی بحالی پر اصرار عالمی برادری کی تشویش کو ظاہر کرتا ہے اور اس پورے خطے کے امن اور استحکام کیلئے ضروری ہے کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام حل طلب مسائل کے حل کیلئے دونوں ممالک کی قیادت سیاسی دور اندیشی اور جرأت مندی کا مظاہرہ کرے۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس گ کی مجلس شوریٰ نے حریت چیئرمین سید علی گیلانی کی مسلسل نظر بندی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے انسانی حقوق کی بد ترین خلاف ورزی سے تعبیر کیا ہے۔