مکرمی! روئے زمین پر کوئی بھی ایسا ملک نہیں جس کی اپنی قومی شناخت نہ ہو، اسلامی جمہوریہ پاکستان کی قومی زبان اردو ہے ۔آئین و قانون کی روح سے اس زبان کا نفاز ہوجا نا چاہیے تھا مگر کتنی بدقسمتی اور بدبختی کی بات ہے کہ قوم کو اپنی زبان کی ترویج کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کا دروازہ کھٹکھٹانہ پڑا ہے۔اس حوالے سے سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ آئندہ چند دنوں میں آنے والا ہے ۔امید کرتے ہین کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ قومی جذبات کا ترجمان ہوگا کیونکہ جمہوری حکومتیں ہوں یا فوجی حکومتیں دونوں نے لارڈ میکالے کے نظام سے وفادرای کا حق ادا کیا ہے بھلا ہو چیف جسٹس آف پاکستان جواد ایس خواجہ صاحب کا جنہوں نے اپنے منصب کا حلف قومی زبان اردو میں تحریر کردہ پڑھا جس سے انھوں نے پاکستان کے پہلے چیف جسٹس کا قومی زبان میں حلف اٹھانے کااعزاز حاصل کر لیا۔69 برسوں میں ہم قومی لباس قومی اقدار قومی ترانے قومی زبان کی پاسداری نہ کرسکے اور چلے ہیں ایشن ٹائیگر بننے۔ ایک وقت ایسا تھا کہ ٹی وی چینلز پر قوم کو ہاکی ،کرکٹ کے میچز کی کمنٹری اردو زبان میں سننے کو ملتی تھی ظالم نظام نے وہ بھی خوشی عوام سے چھین لی۔یہ حکمران جو ہر لمحہ آئین کو مقدم کہتے ہیں۔لیکن جب آئین کو اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کی بات کریں اور ان کو چپ لگ جاتی ہے۔جماعت اسلامی پاکستان نے2ستمبر یوم نفاذ اردو منانے کے فیصلے کو پوری قوم تحسین کی نگاہ سے دیکھتی ہے۔پاکستان کے تمام طبقات 2ستمبر کو یوم نفاذ اردو میں اپناحصہ ضرور ڈالیں یہ ان کی قومی خدمت ہوگی۔ (چوہدری فرحان شوکت ہنجرا)
”2ستمبر یوم نفاذ اردو “
Sep 02, 2015