گوادر /اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں +نمائندہ خصوصی) وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی دم توڑ رہی ہے اور دہشت گردی کے خلاف بڑا معرکہ سر کر لیا، اب دم رہ گئی ہے جسے جلد ختم کر دیا جائے گا۔ گوادر پاکستان ہے اور پاکستان گوادر ہے، اللہ گوادر کو نظر بد سے بچائے اب بلوچستان امن کا گہوارہ بن گیا ہے۔ وہ گوادر میں ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بلوچستان بلوچستان کے امن کے لئے قربانی دینے والے خراج تحسین کے مستحق ہیں۔ بلوچستان میں قیام امن میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ کی خدمات کا بڑا عمل دخل رہا۔ اقتصادی راہداری منصوبوں پر کام جاری ہے، توقع ہے یہ منصوبے وقت پر مکمل ہوں گے۔ بجلی کے منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔ چین نے بجلی کے بحران پر قابو پانے میں پاکستان کی بڑی مدد کی ہے۔ 2018ءتک بجلی کی ضروریات پوری کر لیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ےہ مےرا دےرےنہ خواب تھا جو آج مجھے پورا ہوتا نظر آ رہا ہے اس مےں کچھ وقفہ آےا لےکن وقفہ کے بعد معاملہ اسی سطح پر واپس آ گےا ہے جس سطح پر ہم اس کو پہلے لے کر آئے تھے ۔ اپنی مسلح افواج ، پولےس اور انتظامےہ سمےت تمام لوگوں کو خراج تحسےن پےش کرتا ہوں جنہوں نے قربانی پےش کی۔ آج پاکستان مےں دہشت گردی دم توڑ رہی ہے جب چور بھاگتا ہے تو وہ بھاگتے بھاگتے بھی کچھ کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ دہشت گردی جاتے جاتے کچھ بتانے کی کوشش کرتی ہے کہ مےرے اندر کچھ جان ہے۔ کئی سو ملےن ڈالر کے چھوٹے چھوٹے منصوبے لگ رہے ہےں اور گوادر پورٹ پر رقم کاتو حساب ہی نہےں مجھے وہ دن نظر آ رہا ہے چےن سے ٹرےفک چلے گی اور گوادر آئے گی ۔ گوادر سے چلے گی چائنہ جائے گی اس کا فائدہ نہ صرف پاکستان بلکہ چےن کو بھی ہو گا۔ مجھے پاکستان اور چےن کی دوستی پر فخر ہے ۔ مےری ہمےشہ ےہ کوشش رہی ہے کہ پاکستان اور چےن کے درمےان بہترےن تعلقات ہونے چاہئےں جو تعلقات ہےں ان کو مزےد مضبوط ہونا چاہےے۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مےں بجلی کے بحران پر قابو پا رہے ہےں اس مےں چےن کا بھی بڑا عمل دخل ہے۔ سڑکوں کے جو جال بچھ رہے ہےں اس مےں چےن کا بڑا عمل دخل ہے ۔ گوادر مےں لگے منصوبہ مےں چےن کا اتنا ہی ہاتھ ہے جتنا پاکستان کا ہاتھ ہے۔ دونوں ملکوں مےں پہلے سےاسی سطح پر دوستی ہوتی تھی اب وہ معاشی دوستی مےں تبدےل ہو چکی ہے۔ ائرپورٹ کے ساتھ نےا ائےر پورٹ بھی بن رہا ہے ےہاں ےونےورسٹی بن رہی ہے مےں احسن اقبال کا مشکور ہوں انہوں نے ےونےورسٹی کے لےے پےسہ دےا اور مےں چےئرمےن اےچ سی کا بھی شکر گزار ہوں۔ زمےنوں کے لےے بھی سمندر سے پانی حاصل کےا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری گوادر پر توجہ 1991 ءسے جاری ہے اگر اس مےں وقفہ نہ آتا تو آج گوادر پاکستان کا مثالی شہر بن چکا ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر کو ایک بین الاقوامی شہر میں بدلتے ہوئے دیکھ کر بہت خوشی محسوس کر رہا ہوں۔ یہ منصوبے آئندہ دو سے تین سال کے دوران مکمل ہو جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر پاکستان ہے اور پاکستان گوادر ہے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ گوادر میں 300 میگاواٹ بجلی کا منصوبہ بھی لگایا جا رہا ہے جو گوادر اور پورے صوبہ کو بجلی فراہم کر سکے گا۔ بین الاقوامی معیار کا ایئرپورٹ بنایا جا رہا ہے۔ یہاں سے اندرون ملک اور بیرون ملک پروازیں جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر ملک میں خوشحال ترین شہر بننے جا رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ کے تحت گوادر سمیت ملک بھر میں صنعتی زون بنائے جائیں گے۔ گوادر موٹروے بلوچستان اور پورے ملک کو آپس میں ملائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ گوادر میں 150 بیڈ کا ہسپتال بنایا جا رہا ہے اور اسے 300 بیڈ تک بڑھایا جائے گا۔ گوادر میں فنی تربیت کا ادارہ بھی بنائیں گے۔ گوادر کے لوگوں کی ترقی کے لئے 50ارب روپے خرچ کئے جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گوادر میں 50 ہزار نوکریاں پیدا ہوں گی۔ پہلی ترجیح مقامی لوگوں کو نوکریاں فراہم کرنا ہے۔ ہم صوبہ کی ترقی کے لئے وزیراعلیٰ کے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر چلیں گے۔ وزیراعظم نوازشریف نے 174 کلومیٹر طویل سبی کوہلو شاہراہ کا افتتاح کر دیا۔ وزیراعظم نے افتتاحی تقریب سے خطاب کتے ہوئے کہا کوہلو اور سبی کے کے درمیان امن سلامتی کے نئے باب کا آغاز ہوا۔ بلوچستان کی خوشحالی ہماری منزل ہے۔ ماضی میں کسی حکومت نے بلوچستان پر توجہ نہیں دی پاکستان کی ترقی کے لئے مضبوط انفراسٹرکچر کے بغیر کوئی منصوبہ قابل عمل نہں۔ سرمایہ کار سوال کرتا ہے مصنوعات بین الاقوامی منڈی تک کیسے پہنچیں گی۔ ہم جب اقتدار میں آئے تو بلوچستان کو بھوک اور غربت کا سامنا تھا۔ ہم نے آج اللہ کے فضل سے دہشت گردی کی کمر توڑ دی ہے۔ دہشت گردوں کو منہ کی کھانی پڑی ہے۔ دہشت گردی کے عداب میں مبتلا کرنے والی اندرونی و بیرونی طاقتیں بے نقاب ہو چکی ہیں۔ گوادر ملک کے لئے قابل فخر علاقہ ہو گا۔ موجودہ حکومت نے سڑکوں کی تعمیر پر خصوصی توجہ دی ہے، خواب پورے ہونے کا وقت آ گیا ہے۔ کوئٹہ سے پنجاب کا زمینی فاصلہ کم ہو رہا ہے۔ جوں جوں زمینی فاصلے کم ہوں گے دلوں کے فاصلے بھی کم ہوں گے بلوچستان میں سڑکوں کا جال بچھ رہا ہے یہاں خوشحالی آئے گی۔1991ءمیں ہی گوادر کی اہمیت کا اندازہ ہو گیا تھا یہ میرا دیرینہ خواب تھا جو الحمدللہ آج پورا ہوتا ہوا نظر آ رہا ہے، گوادر بندرگاہ پاکستان اور چین دونوں کیلئے یکساں مفید ہو گی، توانائی، ریلوے کی بہتری، اقتصادی زونز کے قیام، روڈ نیٹ ورک سمیت انفراسٹرکچر کے متعدد منصوبہ جات چین کے تعاون سے مکمل کئے جا رہے ہیں، ملک میں پن بجلی، کوئلہ، ایل این جی، ونڈ، سولر پاور پلانٹس پر کام جاری ہے۔ وزےراعظم نواز شرےف آج جمعہ کو شیخوپورہ کے علاقہ کا لاشاہ کاکو جائیںگے جہاں وہ وفاقی وزےر دفاعی پیداوار اینڈ سائنس وٹیکنالوجی رانا تنوےر کے ہمراہ لاہور ایسٹرن کالا شاہ کاکو بائی پاس کا سنگ بنےاد رکھیں گے اور شیخوپورہ کی تعمےر و ترقی کے لئے تاریخی پیکج کا اعلان بھی کریںگے۔
وزیر اعظم