تفتیشی نظام انصاف میں رکاوٹ، پولیس غفلت کا ملبہ عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے: سپریم کورٹ

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت ) سپریم کورٹ نے راولپنڈی سے بھاری اسلحہ سمیت گرفتار دہشت گرد کی سزا میں کمی کے حوالے سے دائر درخواست کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی دی ہے۔ جسٹس دوست محمد خان نے ریمارکس دیئے کہ پولیس کا فرسودہ تفتیشی نظام انصاف کی فراہمی میں بڑی رکاوٹ ہے بدقسمتی سے ہماری پولیس موجودہ دور کے تقاضوں کے سے ہم آہنگ نہیں، لیکن پولیس کی غفلت کا سارا ملبہ عدالتوں پر ڈال دیا جاتا ہے۔ جس مجرم کی سزا میں کمی کیلئے عدالت میں درخواست دائرکی گئی اس کے قبضے سے دو خودکش جیکٹ، 20 گرینیڈ، 24 ڈیٹونیٹر برآمد ہوئے تھے، جس کے بعد ایف آئی آر میں اس کیخلاف انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی لگائی گئی تھیں لیکن اس کے باوجود مجرم کو پوری سزا نہیں دی گئی، ٹرائل کورٹ نے جرم ثابت ہونے کے باوجود غفلت کا مظاہرہ کیا ہے، لگتاہے کہ اس کیس کا تفتیشی افسر یا تو رشوت لیتا تھا یا وہ نااہل تھا، سوال یہ ہے کہ خطرناک اسلحہ برآمد ہونے کے باوجود سزا دینے میں کیا امر مانع تھا کیا اب یہاں کسی دھماکے کی تحقیقات کیلئے سکاٹ لینڈ یارڈ کو بلانا پڑے گا اس کیس کی تحقیقات جے آئی ٹی سے کرانی چاہیے تھی جسٹس دوست محمد نے اس کیس کو تین رکنی بنچ کے سامنے لگانے کا حکم دیتے ہوئے مزید سماعت غیرمعینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی ہے۔

جسٹس دوست

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...