عیدالاضحی قربانی کی عید ہے اللہ کے جلیل القدر پیغمبر حضرت ابراہیمؑ، حضرت اسماعیلؑ اور اماں ہاجرہ کا واقعہ بے آب و گیاہ زمین پر سچائی، حق، قربانی، اعتقاد کا واقعہ.... رحمن کی جیت اور شیطان کی شکست کا واقعہ آج چودہ سو سال بعد وقت بدل گیا۔ حالات بدل گئے لیکن شیطان کا بہکاوا موجود۔ اب سنت ابراہیمی ادا کرنے کا وقت آ پہنچا.... مبارک ہو تم نے سنت ابراہیمی کا اعلان کردیا ہے۔سپہ سالار افواج اسلامی جمہوریہ پاکستان جنرل قمر جاوید باجوہ نے شیطانی بہکاوے کے جواب میں صاف کہہ دیا ہمیں تمہارے کسی بہکاوے میں نہیں آنا۔ ہمیں تمہاری کسی امداد کی ضرورت نہیں....قوم کو مبارک ہو۔!شہباز شریف میاں محمد نواز شریف نے کہا ہمیں اب امداد نہیں چائیے ہم اپنے پاﺅں پر خود کھڑا ہونا چاہتے ہیں ہم اپنی خودی کا سودا نہیں کریںگے۔ قوم کو مبارک ہو۔سینٹ سے لے کر قومی اسمبلی تک.... جی ایچ کیو سے لیکر ایوان صدر تک قوم یک زبان ہے اور خم ٹھونک کر ٹرمپ پالیسی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے....مبارک ہو۔ہم مسٹرٹرمپ کے بھی شکر گزار ہیں جنہوں نے ہمیں منتشر گروہ سے ایک قوم بنادیا....اس عظیم قوم کو مبارک ہو خودی اور خوداری....
9 الیون کے بعد ہم نے امریکہ بہادر اور ان کے اتحادیوں کے لئے جو کیا وہ اگر غیرت مند ہوتے تو اس احسان عظیم کا شکریہ ادا کرتے نہ تھکتے اور یہاں صورتحال یہ ہے کہ وہ ڈالروں کا رونا روتے ہیں ان کا اصل چہرہ یہی ہے یہ صرف لینا جانتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ نقصان (جانی اور مالی) پاکستان کو ہوا۔ہم نے دو سو ارب سے زائد کا نقصان کیا۔
ہم نے 70 ہزار سے زائد نوجوانوں، بوڑھوں، خواتین اور معصوم بچوں کی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔
6 ہزار سے زائد فوجی جوان شہید ہوئے۔ یہ جنگ ہم نے دنیا میں امن قائم کرنے کے لئے لڑی۔ ہم نے ضربِ عضب اور آپریشن ردالفساد کے ذریعے دنیا کے بڑے فوجی آپریشن کیے جس کی مثال دنیا میں نہیں تھی۔ ہم نے لاکھوں افغان مہاجرین کو اپنے شہروں کے برابر بلکہ ان سے بڑھ کر رکھا اور سالوں سے خدمت کر رہے ہیں۔ روس کے خلاف جنگ لڑنا ہماری ہی ہمت اور شجاعت تھی ہم نے فرنٹ لائن محاذ پر لڑ کر امریکی دشمن کو شکست فاش دی اور روس ٹکڑے ٹکڑے ہوگیا۔ ہم وقت کے ہر جبر کا مقابلہ کرتے رہے۔ بھارت تو جنگ میں روایتی مکاری کے ساتھ (سابقہ) سوویت یونین کی گود میں بیٹھا ہوا تھا۔خیر ہم آج بھی سرگرم عمل ہیں ہم آج بھی سینہ سپر ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف ہم آج بھی امن عالم کے لئے سب سے زیادہ خدمت سر انجام دے رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسلام امن اور سلامتی کا مذہب ہے۔ ہم امن عالم کے لیے پہلے بھی کوشاں تھے ہم آج بھی اور آنے والے کل میں بھی ”امن عالم“ کے لئے کوشاں رہیں گے۔ قوم کے اس جذبے پر قوم کو مبارک ہو۔ہمیں ٹرمپ کی گیڈر بھبکیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہمیں اس وقت اپنے اندر مزید اتحاد اور یگانگت پیدا کرنے کی ضرورت ہے، اللہ تعالیٰ نے جماعت بندی کے ذریعہ سے قومی ترقی کے لئے قرآن میں جو اصول ہمیں بتائے ہیں ہمیں ان پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ قرآن ہمیں بتاتا ہے کہ اس کے پانچ اصول ہیں۔ 1۔ ایمان، یعنی یقین بحکم 2۔ اتحاد، یعنی باہمی محبت اور اخوت 3۔ رابطہ، یعنی تنظیم 4۔ اطاعت، ضابطہ کی پابندی 5۔ عمل، یعنی کام کرنے کی بے پناہ قوت اور اس کا استعمالیہ پانچ باتیں منتشر گروہ کو قوم بنا دیتی ہیں اور جس قدر قوم کے افراد ان اصولوں پر سختی سے عمل کرتے ہیں اتنی ہی قوم مضبوط اور طاقت ور ہوتی ہے۔ انہی عناصر کی وجہ سے قوم کا جسم، روح، قلب، دماغ اور حواس تیار ہوتے ہیں اور قوت اجتماعیت میں پیدا ہوتی ہے۔پاکستان کے لوگ ایمان کی دولت سے مالامال ہیں۔ انکا آپسی اتحاد ہی ہے جو اس وطن کو معرض وجود میں لایا ہم سب سے پہلے مسلمان ہیں اس کے بعد پاکستانی، پنجابی، پختون، سرائیکی، سندھی، بلوچی اور کشمیری ہم بعد میں ہیں۔ ہم ایک جھنڈے کے تلے ہمیشہ متحد رہے اور اول سے ہمارا کئی گناہ بڑا دشمن ہمارے وجود کو ختم کرنے کے درپے ہے لیکن الحمد للہ ہم 70 سال سے ایسی قوم ہیں جو نہ صرف خود بلکہ اپنے ہمسایہ ممالک کے لئے ”ضرورت“ ہے۔ ہم نے زندگی کے ہر میدان میں دنیا کے صف اول کے لوگوں میں نام کمایا عزت کمائی اور دنیا کو ”زندگی“ اور توانائی بخشی۔ ہم دنیا کی پہلی اسلامی ایٹمی قوت ہیں۔ ہماری افواج دنیا کی بہترین افواج میں سے ایک ہے۔ ہم نے نہ صرف خطے بلکہ امن عالم کے لئے کلیدی کردار ادا کیا۔ انسانیت کے نام پر ہم نے ”قوت انسانی“ کی بہترین مثال پیش کی۔ ہم نے سائنس ٹیکنالوجی، علم و دانش، فکر و فن، ثقافت اور کھیل میںدنیا میں راہنما کردار ادا کیا۔ ہماری قوم دنیا کی سب سے منظم، جفاکش قوم ہے ہم نے نہ صرف وطن عزیز بلکہ دنیا بھر میں خدمت انسانی اور ہنر سے معاشرت اور معیشت میں اپنے جوہر دکھائے۔ ہمیں فخر ہے ہم زندہ قوم ہیں اور انشاءاللہ ہماری زندگی انسانیت کی فلاح و بہبود اور امن کے لئے ہمیشہ رہے گی۔ قوم کو عیدالضحیٰ مبارک ہو۔ قوم کو اتحاد مبارک ہو۔ قوم کو خودی مبارک ہو....!
خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے تیری رضا کیا ہے