ٹرمپ دھمکی، امریکی کاسہ لیسی کرنیوالے حکمرانو ں کے منہ پر طمانچہ ہے: سراج الحق

لاہور (خصوصی نامہ نگار)امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹرمپ کی دھمکی ان حکمرانوں کے منہ پر طمانچہ ہے جنہوں نے 70 سال تک امریکی کاسہ لیسی کی۔ پاکستان کو دھمکانا اور بھارت کو گلے لگانا امریکہ کو افغانستان میں ذلت آمیز شکست سے نہیں بچا سکتا۔ 6ستمبر کو ملک بھر میں جے آئی یوتھ کے لاکھوں نوجوان ملکی دفاع کا عہد کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں وفود اور میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ امریکہ افغانستان میں پے در پے ناکامیوں سے بوکھلا چکا ہے اور اپنی ان ناکامیوں کو پاکستان کے سر تھونپنے کے لیے دھمکیوں پر اتر آیا ہے، حالانکہ ٹرمپ اور امریکی انتظامیہ جانتی ہے کہ وہ پاکستان کی مدد کے بغیر افغانستان کی دلدل سے نکل نہیں سکتے۔ بھارت امریکہ کو پاکستان کے خلاف استعمال کرنے کے لیے سازشوں میں مصروف ہے اور اس خام خیالی اور خود فریبی میں مبتلا ہے کہ وہ امریکی سرپرستی سے خطے کا تھانیدار بن جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان چاہے تو آج نیٹو سپلائی روک کر امریکی فوجوں کو افغانستان کے پہاڑوں میں بے یارومدد گار چھوڑ سکتا ہے۔ پاکستانی قوم ہر دشمن سے ٹکرانے کا حوصلہ رکھتی ہے۔ سراج الحق نے عید الاضحی کے مبارک موقع پر قوم کو عید کی مبارکباد دیتے ہوئے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ عید قربان میں رہتی دنیا تک کے مسلمانوں کے لیے ایک عظیم درس ہے۔ ایک بندہ مومن اپنے خالق و مالک کی رضا کے لیے اپنا سب کچھ قربان کرنے کے لیے کمربستہ ہو جاتاہے۔ جماعت اسلامی کرپٹ ٹولے کے خلاف اقتدار کے ایوانوں، عدالتوں اور ملک کے گلی کوچوں میں’’کرپشن فری پاکستان‘‘ اور ’’احتساب سب کا‘‘ تحریک چلارہی ہے۔امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کو ٹیلیفون کیا ہے اور سابق وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کے قتل کیس کے فیصلے اور ملک کی موجودہ صورتحال پر ان سے تبادلہ خیال کیا ہے۔ سید خورشید شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو فیصلے پر بہت سے تحفظات ہیں جس پر سینیٹر سراج الحق نے خورشید شاہ اور پیپلز پارٹی کے کارکنان کے ساتھ اظہار ہمدردی کیا۔دونوں رہنمائوںنے آئین کی دفعہ63/62پربھی تبادلہ خیال کیا اور اس عزم کا اظہار کیاہے کہ 63/62 کا تحفظ کیا جائیگا اور ان دفعات میں کوئی تبدیلی نہیں ہونے دیں گے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...