مکہ مکرمہ ، منیٰ (مبشر اقبال لون استادانوالہ سے+ ممتاز بڈانی) لاکھوں حجاج کرام نے حج کارکن اعظم وقوف عرفہ ادا کرنے کے بعدگزشتہ روز جمرہ عقبیٰ یعنی بڑے شیطان کوکنکریاں ماریں اور رمی کے بعدسنت ابراہیمی کی پیروی کرتے ہوئے قربانی کا فریضہ ادا کیا۔ حجاج کرام نے قربانی کرکے سرمنڈواکر یا تقصیر کرکے احرام کھول دئیے اور طواف افاضہ کے لئے جمرات سے مکہ مکرمہ پہنچے، حجاج کی اکثریت نے بیت اللہ شریف میںعید الاضحیٰ کی نماز بھی ادا کی۔ گزشتہ روز نماز فجرکے بعد حجاج کرام قافلوں اور انفرادی صورت میںمنیٰ جمرات پہنچے تھے ۔گورنر مکہ مکرمہ شہزادہ خالد الفیصل بن عبدالعزیز آل سعود نے کہاکہ حج 1438ھ کارکن اعظم وقوف عرفہ اور پہلے دن کی رمی کامرحلہ بخیر وخوبی مکمل ہوگیا۔ انہوں نے کہاکہ خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز آل سعود، ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود کے شکرگزار ہیں جن کے پیش نظر ضیوف الرحمن کی راحت مقدم ہے۔ انہوںنے تما م حجاج کرام کو فریضہ حج کی ادائیگی پرمبارکباد پیش کی۔ ڈاکٹر سعید احمد عنایت اللہ مکی نے بھی تمام حجاج کرام کوحج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی مبارکباد دی ہے۔ واضح ہوکہ آج 11ذوالحجہ کوحجاج کرام تینوں شیطانوںکوکنکریاں ماریں گے۔کل 12ذوالحجہ کوآخری دن شیطانوںکوکنکریاںمارنے کے بعدحجاج کرام منیٰ سے مکہ مکرمہ واپسی شروع ہوجائے گی۔ 12ذوالحجہ مغرب سے پہلے پہلے تمام حاجیوںکے لئے لازم ہے کہ وہ مکہ مکرمہ مسجد الحرام پہنچ کر طواف زیارت کریں اور اس کے ساتھ ہی مناسک حج مکمل ہو جائیں گے ۔ علاوہ ازیں سعودی عرب میںگزشتہ روز عید الاضحیٰ مذہبی جوش وجذبے کے ساتھ منائی گئی۔ نماز عید کا سب سے بڑا اجتماع مسجد الحرام مکہ مکرمہ میں ہوا جس میں لاکھوں فرزندان اسلام نے شرکت کی۔ نماز عید کی امامت کے فرائض امام وخطیب کعبہ ڈاکٹر صالح بن حمید نے انجام دئیے۔ امام کعبہ نے حجاج کرام کوحج کی سعادت حاصل کرنے پر مبارکباد دی اورکہاکہ حج ملت اسلامیہ کی وحدت کا عظیم مظہر ہے اور جو عمر بھر میںایک بار فرض ہے، صرف یہی وہ فریضہ ہے جس کی ادائیگی کے لئے پوری دنیاکے صاحب استطاعت مسلمان ایک وقت میںایک ہی جگہ جمع ہوکر اس فریضہ کو بجالاتے ہیں‘ رنگ ونسل، تہذیب وثقافت، عادات و اطوار اور ان کی زبانوںمیںکتناہی اختلاف اورجغرافیائی حدود میںکتنا ہی فاصلہ کیوں نہ ہو سبھی ایک لباس (احرام) میںایک جیسے اعمال مناسک حج میں مشغول زبان حال و قال سے ایک تلبیہ ’’لبیک اللھم لبیک ‘‘وردزبان کئے ہوئے ایک معبودبرحق کی رضاکے طالب نظر آتے ہیں۔