کراچی میں اپوزیشن لیڈر سندھ اسمبلی خواجہ اظہار الحسن پرمبینہ حملہ، تین افراد جاں بحق جبکہ چھ زخمی، ایک حملہ آوور بھی مارا گیا

ایم کیو ایم پاکستان دہشتگردوں کے نشانے پر، اپوزیشن سندھ اسمبلی پر مبینہ قاتلانہ حملہ، اظہار الحسن دہشتگرد حملے میں محفوظ رہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نماز عید ادا کرنے کے بعد باہر نکل رہے تھے کہ گھات لگائے دو حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ان کی حفاظت پر مامور ایک پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق جبکہ 6 زخمی ہو گئے ، ایم کیو ایم رہنما کے گارڈز کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ حملہ آوور بھی مارا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ اظہار الحسن نے بتایا کہ پولیس کی وردی میں ملبوس حملہ آووروں نے ان پر فائرنگ کی، انہیں حکومت کی طرف سے سیکیورٹی فراہم نہیں کی گئی ۔
ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے ٹوئٹر پر واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور پولیس کی وردی میں ملبوس تھے۔ ایس ایس پی سینٹرل پیر محمد شاہ کے مطابق حملہ آوروں کی تعداد دو تھی جنہوں نے ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے۔ خواجہ اظہار الحسن پر شہریوں سے عید ملنے کے دوران حملہ ہوا، جائے وقوع سے ایم ایم پسٹل کے متعدد خول ملے،زخمیوں اور 3 لاشوں کو عباسی شہید ہسپتال منتقل کردیا گیا، پولیس نے واقعہ کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔

ای پیپر دی نیشن