کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاک بحریہ کے جہاز پی این ایس اصلت نے بحیرہ روم اور یورپ کے ساحلی ممالک کے اختتامی دورے کے دوران سعودی عرب کی بندرگاہ جدہ کا دورہ کیا۔حکومت پاکستان کی خارجہ پالیسی کی روشنی میں پاک بحریہ نے خیر سگالی دوروںاور دوست ممالک کے ساتھ بحری مشقوں کے انعقاد کے ذریعے بحری سفارت کاری میں ہمیشہ کلیدی کردار ادا کیا ہے۔اس ضمن میں بحیرہ روم اور یورپ کے ساحلی ممالک کاپی این ایس اصلت کایہ دورہ پاکستان کی خارجہ پالیسی کے مقاصد کے حصول میں پاک بحریہ کی مغربی ساحلوں میں موجودگی کو ظاہر کرتی ہے۔پی این ایس اصلت کے جدہ بندرگاہ دورے کا مقصد پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دوستانہ اور برادرانہ تعلقات میں مزید وسعت اور مضبوطی پیدا کرنا تھا۔ دورے کے دوران میزبان ملک کے ساتھ کئی پیشہ ورانہ اور سماجی سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔ تین روزہ قیام کے دوران پاک بحریہ کے وفد نے کموڈور فیصل عباسی کی سربراہی میں رائل سعودی نیول فورسز کے ڈپٹی کمانڈر ویسڑن فلیٹ سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران پاکستانی عوام کیلئے بالعموم اور پاک بحریہ کیلئے بالخصوص خیراندیشی اور گرم جوشی کے جذبات کا اظہار کیاگیا۔ مشترکہ آپریشنز کی صلاحتیوں کو بڑھانے اور ایک دوسرے کے تجربات سے مستعفیدہونے کیلئے رائل سعودی نیول فورسز ڈیمج کنڑول اینڈفائر فائٹنگ سکول میں پاک بحریہ اور رائل سعودی نیول فورسز کے مابین ڈیمج کنڑول اینڈفائر فائٹنگ کی عملی تربیت کا انعقاد بھی کیا گیا۔پی این ایس اصلت پر ایک ضیافت کا اہتمام بھی کیا گیاجس میں پاکستان کے کونسل جنرل، ترکی کے سفیر،ا مریکہ ، ازبکستان، برطانیہ ، چین، مصر، فرانس، اٹلی، قازقستان، نیپال، روس، سنگاپور، ترکی اور یمن کے کونسل جنرل، سعودی عرب میں تعینات پاک بحریہ اور پاک آرمی کے افسران،رائل سعودی نیول فورسز کے افسران ، مصر کی نیوی کے جہاز الیگزینڈریا کے افسران ، پاکستان کی معروف تاجر برادری اور قونصل خانے کے نمائندگان نے شرکت کی۔پی این ایس اصلت کا یہ دورہ نہ صرف پاکستان اور سعودی عرب کی نیول فورسز کے مابین موجودہ برادرانہ تعلقات کو مزیذ مضبوط کرنے کا بہترین موقع فراہم کرے گا بلکہ دونوں برادر ممالک کے درمیان سفارتی اور عسکری تعلقات کو مزید وسعت بھی دے گا۔
پا ک بحریہ دورے