کراچی(وقائع نگار + نوئے وقت رپورٹ) چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی عدالت میںپی ٹی آئی کے ایم پی اے عمران شاہ نے داﺅد چوہان سے تھپڑ مارنے پرمعافی مانگ لی اورسخت شرمندگی کا اظہار کیا سول ایوی ایشن کے ملازم داﺅد چوہان نے عمران شاہ کو معاف کردیا جس کے بعد عمران شاہ نے انہیں گلے لگا لیا۔ ایک سال تک لگژری گاڑی پر اڈو یا بلٹ پروف میں سفر کرنے کے بجائے کرولا گاڑی میں سفر کرنے کی یقین دہانی کرادی اور15روز کے اندر 30لاکھ روپے دیامربھاشاڈیم فنڈ میں سپریم کورٹ میں جمع کرانے کا اعلان کیا۔ قبل ازیں چیف جسٹس نے عمران شاہ کو کمرہ عدالت میں آگے بلاتے ہوئے ڈانٹا کہ کیوں اورکتنے تھپڑ مارے تھے کیا یہ انسان کا بچہ نہیں کوئی حیوان کو بھی اس طرح نہیں مارتا کیوں نہ تمہیں بھی کھلے عام اسی طرح متاثرہ شخص بھی اتنے ہی تھپڑ مارے جتنے آپ نے مارے۔ چیف جسٹس نے بتایا کہ جب بچپن میں کیرم کھیلتے ہوئے میں نے اپنے ملازم کو بیلٹ سے دو مرتبہ مارا تو میرے والد نے ملازم سے کہا کہ وہ مجھے دو مرتبہ بیلٹ مارے۔ ملازم نے ڈرتے ڈرتے ایک مرتبہ بیلٹ مار کر چھوڑ دیا تو میرے والد نے خود بیلٹ لیکر مجھے مارا۔ یہ ساری زندگی کیلئے سبق تھا۔ چیف جسٹس نے عمران شاہ کی سخت سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ تھپڑ کیوں مارا، یہ ناقابل معافی جرم ہے، ایسے نہیں چھوڑیں گے۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عمران شاہ کو کہاکہ آپ عوام کے نمائندے ہیں، اس طرح تشدد کریں گے؟ میں باہر آتا ہوں، مجھے مار کر دکھائیں۔ چیف جسٹس نے متاثرہ شخص داﺅد چوہان سے مکالمہ کیا کہ عزت کا کوئی معاوضہ نہیں ہوتا، آپ معاوضہ لے کر بیٹھ گئے، انہیں کیوں معاف کیا؟ اس پر داﺅد چوہان نے کہا کہ میرے گھر پر گورنر سندھ چل کر آئے تھے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ ہمیں نہ دکھاﺅ کہ شاہ ہوگے کہیں اور کے، یہ سپریم کورٹ ہے، یہ کہیں اور جاکر دکھانا۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے عمران سے مکالمہ کیا کہ آپ کے ساتھ کیا کیا جائے، خود بتائیں، جیب سے ہاتھ نکالیں اور تمیز سے کھڑے ہوں۔ عدالت کا احترام کرنا سیکھیں۔ اس پر عمران شاہ نے کہا کہ میرے والد اور والدہ کو گالیاں دی گئیں اس پر غصہ آگیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کی یہ برداشت ہے کہ غصہ آیا تو تھپڑ مار دیا، داﺅد چوہان کی عمر دیکھیں، شرم آنی چاہئے۔ چیف جسٹس نے عمران شاہ سے پوچھا آپ ہو کون، کس جماعت سے ایم پی اے ہو، کسی وڈیرے کے بیٹے ہو؟ آپ پر آرٹیکل 62 ایف لگا دیتے ہیں، بزرگ کو تھپڑ مارنے والے کے ساتھ کیا ہونا چاہئے۔ چیف جسٹس نے عمران شاہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعہ پر شدید غمزدہ ہوں، معافی نہیں ملے گی، مقدمہ بھگتو، لوگوں کی عزت اور احترام کرنا سیکھو، کوئی خیال کرو، لوگوں کو تضحیک کرتے ہو، سرعام معافی مانگو۔ اس پر عمران شاہ نے داﺅد چوہان سے معافی مانگ لی اور انہیں گلے بھی لگایا۔
عمران شاہ کیس