لاہور اسلام آباد (سٹاف رپورٹر +خبر نگار+ آن لائن) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے خواجہ سعد رفیق کے دور میں بھاری تنخواہوں پر رکھے گئے تمام کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کر دیا اور انہیں خبردار کیا ہے کہ کنٹریکٹ کام کرنے والے ایک ہفتے کے اندر خود چلے جائیں ایک سال میں انشا اللہ ریلوے کو اپنے پاﺅں پر کھڑا کریں گے مارکیٹنگ کرنا ریلوے افسروں کے بس کی بات نہیں اس لیے پرائیویٹ سیکٹر سے مارکیٹنگ افسران لائے جائیں گے۔ ریلوے کے چھوٹے ملازمین کو120 روز کے دوران ایک گریڈ سے نوازا جائے گا شالیمار ایکسپریس کا کیس نیب میں لیکر جائیں گے۔ 55 ناقص ریلوے انجنوں کی خریداری کا کیس بھی نیب کے پاس ہے۔ 20 ہزار کھوسٹ پنشنرز کی پنشن بند کر دی گئی ہے۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے کہا ہے کہ وہ وزیراعظم عمران خان سے بات چیت کر کے اس بات کی کوشش کریں گے کہ ریلوے کے مزدوروں کو اگلے گریڈ میں ترقیاں دے دی جائیں۔ ریلوے کے مزدور محکمے کا سرمایہ ہیں۔ جن کے لئے وفاقی حکومت ریلوے کی دستیاب اراضی پر رہائشی مکان بھی تعمیر کرے گی۔ ریلوے ہیڈ کوارٹر میں اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انہوں نے پاکستان ریلویز کی تمام ڈویژنوں میں ڈپٹی ڈی ایس تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ریلوے کے چار ہزار کنٹریکٹ ملازمین کو مستقل کیے جانے کے حوالے سے بھی جلد فیصلہ ہو گا، ان کمپنیوں سے ریلوے کو فریٹ کی مد میں بزنس ملے گا، ریلوے میں پارسل کا ون ونڈو آپریشن شروع کریں گے۔ بزنس لینے کے لئے ریلوے میں مارکیٹنگ افسر تعینات کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ اگر ریلو ے کے معاملات میں بہتری آ گئی تو پاکستان کے عوام انہیں اور موجودہ حکومت کو یاد کریں گے۔ صدارتی انتخاب میں پی ٹی آئی کے امیدوار کو ووٹ دوں گا۔ ان خیالات کا اطہار انہوں نے گزشتہ روز ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیرمین ریلوے جاوید انور ، چیف ایگزیکٹو آفیسر آفتاب اکبر سمیت دیگر افسران موجود تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریلوے کے وہ ملازمین جو طویل چھٹی پر گئے ہوئے ہیں وہ اگر محکمہ میں کام کرنا چاہتے ہیں تو فوری طور پر واپس آ جائیں۔ انہوں نے کہا کہ میں قوم سے کچھ نہیں چھپاﺅں گا۔ فریٹ کو بڑھانے کے لیے پارسل ون ونڈو اپریشن شروع کرنے لگے ہیں۔ سب قوم کے سامنے لیکر آﺅ گا۔ شیخ رشید نے کہا کہ اب کوئی انجن گیراج میں کھڑا نہیں ہوگا۔ ٹرینوں میں ٹریکر سسٹم لگا رہے ہیں تاکہ موثر مانیٹرنگ کی جاسکے۔ ایک سال میں ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریلوے کے مزدور انتہائی محنت کش ہیں ان کا معیار زندگی بہتر بنائیں گے۔ ریلوے ملازمین کیلئے 10 سے 20 ہزار گھر تعمیر کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک بار پھر کہا کہ 15 ستمبر سے دو نئی ٹرینیں راولپنڈی ایکسپریس اور میانوالی ایکسپریس شروع کی جائیں گی۔ پرائیویٹ مارکیٹنگ افسران بھرتی کریں گے موجودہ افسران تھکے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پٹرول سستا ہونے کا فائدہ عوام تک پہنچائیں گے مسافر ٹرینوں کا کوئی مسئلہ نہیں ہے اصل مسئلہ فریٹ کا ہے۔ بھاری کنٹریکٹ پر تعینات افسران ریلوے کو آئندہ ہفتہ تک ریلوے کو چھوڑ دیں محکمہ ان کو سات سات لاکھ روپے کی بھاری تنخواہیں نہیں دے سکتے۔ شیخ رشید نے کہا کہ میرا فوکس بزنس بڑھانا اور مارکیٹنگ ہے۔ ریلوے چلانے کے لیے اپنے برتن نہیں بیچیں گے ، زیادہ سے زیادہ بزنس لائیں۔انہوں نے کہا کہ سسٹم میں ایک آپریشنل لوکوموٹیو بھی فارغ نہ کھڑا ہو۔ فریٹ کے شعبے کو مزید آگے لے کر جانا ہے تاکہ آمدنی بڑھائی جا سکے۔ ایک دیانتدار آدمی محکمے کا رخ بدل سکتا ہے اور سو بے ایمان مل کر بھی کچھ نہیں کر سکتے۔ انہوں نے بتایا کہ ویب سائٹ بنا رہے ہیں۔ نوجوانوں کی بڑی تعداد نے فری لانس ریلوے کے لیے کام کرنے کے لیے تیار ہیں نوجوان ہمارے افسروں کو ائیڈیا دیں۔ پسنجر بوگیوں کو لاہور ، راولپنڈی اور ریسالپور میں مرمت و بحال کریں گے۔ فریٹ آمدنی کو بڑھانے کے لیے بزنس لائیں گے علاوہ ازیں اسلام آباد سے خبر نگار کے مطابق وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کی ہدایت پر پاکستان ریلوے نے دو نئی ٹرینیں چلانے کا فیصلہ کیاہے ۔جن دو نئی ٹرینوں کا آغاز کیا جا رہا ہے ان میں مارگلہ ایکسپریس اور میانوالی ریل کار راولپنڈی ریلوے اسٹیشن سے 15ستمبر سے چلا ئی جائیں گی۔تفصیلات کے مطابق مارگلہ ایکسپریس مارگلہ ریلوے اسٹیشن سے رات سات بج کر بیس منٹ پر روانہ ہو کر رات سات بجکر پنتالیس منٹ پر راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پہنچے گی۔ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر پندرہ منٹ سٹاپ کرنے کے بعد رات آٹھ بجے روانہ ہو کر رات بارہ بجکر پندرہ منٹ پر لاہور ریلوے اسٹیشن پر پہنچے گی۔ اسی طرح یہ ٹرین لاہور سے رات آٹھ بجے روانہ ہو کر چکلالہ ریلوے اسٹیشن سے ہوتی ہوئی رات بارہ بج کر پندرہ منٹ پر راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پہنچے گی ۔ پندرہ منٹ راولپنڈی ریلوے اسٹیشن پر سٹاپ کرنے کے بعد رات بارہ بج کر تیس منٹ پرروانہ ہو کر رات بارہ بج کر پچپن منٹ پر مارگلہ ریلوے اسٹیشن پہنچے گی۔ دوسری نئی چلنے والی ٹرین میانوالی ریل کار راولپنڈی سے صبح سات بجے روانہ ہو کر براستہ گولڑہ شریف ،ترنول ہالٹ،فتح جنگ ،بوسال ،جنڈ، میانوالی سے ہوتی ہوئی دوپہر بارہ بج کر دس منٹ پر ک±ندیاں ریلوے اسٹیشن پہنچے گی۔اسی طرح ک±ندیاں ریلوے اسٹیشن سے یہ ٹرین دوپہر دو بجے روانہ ہو کر براستہ میانوالی ،جنڈ،بوسال،فتح جنگ،ترنول ہالٹ ،گولڑہ شریف سے ہوتی ہوئی رات سات بجکر دس منٹ پر راولپنڈی اسٹیشن پر پہنچے گی۔
شیخ رشید