اسلام آباد/ لاہور (خبر نگار+ آئی این پی) بیوروکریسی میں ہفتہ کی تعطےل کے باوجود وسیع پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کاسلسلہ جاری رہا۔ 30 سے زائد اعلیٰ افسران کے تبادلے، پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ اکیس کے چےرمےن سی ڈی اے عشرت علی کو تبدےل کر کے ڈی جی امےگرےشن اےنڈ پاسپورٹ لگا دےاگےا جبکہ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ اکیس کے اےڈےشنل سےکرٹری اسٹےبلشمےنٹ ڈوےژن افضل لطےف کو سی ڈی اے کا نےا چےئرمےن لگا دےا گےا ہے اور پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ بےس کے ڈی جی امےگرےشن اےنڈ پاسپورٹ عامر علی احمد کو امور اقتصادی ڈوےژن مےں جائنٹ سےکرٹری لگادےاگےاہے۔ اسی طرح سے تبدیل ہونے والوں میں سندھ کے بااثر ترین افسران بھی شامل ہےں۔ تیس سے زائد اعلٰی افسروں کے تبا دلے کر دیئے گئے ان مےں پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ اکیس کے افسر اور سابق وزیراعلٰی سندھ قائم علی شاہ کے داماد اقبال حسین درانی سندھ سے بلوچستان تبادلہ۔ وزیراعلیٰ سندھ کے سیکرٹری محمد سہیل راجپوت اور بہنوئی آصف حیدر شاہ کی خدمات پنجاب کے حوالے۔ پنجاب سے گریڈ اکیس کے نسیم نواز سندھ اور محمد اجمل خان کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت۔گریڈ اکیس کے پنجاب میں تعینات ندیم ارشاد کیانی خیبر پی کے اور اسد اسلام ماہنی کا سندھ تبادلہ کر دیا گیا۔ گریڈ اکیس کے خیبر پی کے میں تعینات منیر اعظم بلوچستان اور سید وقار الحسن کی خدمات سندھ کے حوالے۔ پاکستان ایڈمنسٹریٹو سروس گریڈ بیس کے سندھ میں تعینات علی ممتاز زیدی اور اکرم علی خواجہ کی خدمات پنجاب کے حوالے، سندھ میں تعینات گریڈ بیس کے اقبال میمن کا تبادلہ بلوچستان اور خالد حیدر شاہ خیبر پی کے میں خدمات سرانجام دیں گے۔ پنجاب میں تعینات گریڈ بیس خاقان بابر،علی مرتضٰی، نبیل جاوید، افتخار علی سہو، خالد سلیم اور ناصر اقبال کی خدمات سندھ کے حوالے۔ پنجاب سے گریڈ بیس کے ناصر جاوید اور اسد اللہ کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت۔ پنجاب سے گریڈ بیس کے سیف انجم اور مجتبٰی پراچہ کا بلوچستان تبادلہ۔ خیبر پی کے میں تعینات گریڈ بیس کے محمد فخر عالم عرفان، کامران رحمان کی خدمات پنجاب۔ کے حوالے اور زبیر اصغر قریشی کو اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت۔ پنجاب میں تعینات گریڈ بیس کے ہارون رفیق، علی بہادر قاضی اور ندیم الرحمان کی خدمات خیبر پی کے کے حوالے کردی گئی ہےں۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ سرکاری افسران کے تبادلے اور تعیناتیاں قانون کے تحت مرتب شدہ پالیسی کی روشنی میں ہورہے ہیں،ایک صوبے میں دس سال سرکاری فرائض انجام دینے والے افسران کی دوسرے صوبوں میں تبدیلی عمل میں آئی ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا پہلی بار 9 بہترین افسران کو بلوچستان بھجوایا گیا ہے۔ پسماندہ صوبے میں اچھے افسران کی تقرری سے گڈ گورننس کے اہداف حاصل ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا موجودہ حکومت قانون اور ضابطے کے مطابق پالیسیوں پر عملدرآمد کے لئے پرعزم ہے۔ پالیسی وفاقی حکومت کے اس عزم کا مظہر ہے کہ بیوروکریسی قانون کے مطابق عوام کی خدمت کرے، کسی پسند یا ناپسند کی بنیاد پر نہیں بلکہ قانون اور ضابطے کی پیروی ہی پالیسی کی بنیاد ہے۔
فواد چودھری/ اکھاڑ پچھاڑ