کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں پنشن، پراپرٹی پر قبضہ، معطلی اور لاپتہ افراد کی بازیابی کے کیسوں کی سماعت ہوئی۔ 55 سے زائد لاپتہ افراد کے اہل خانہ کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کے باہر موجود افراد کو کمرہ عدالت میں بلا لیا اور 55 سے زائد لاپتہ افراد کا معاملہ مسنگ پرنس کمشن کو ارسال کر دیا گیا درخواست گزاروں کا موقف تھا کہ لاپتہ افراد کو بازیاب نہیں کرایا گیا بہت پریشان ہیں سکیورٹی اداروں کا تعاون تک نہیں ایک خاتون نے آبدیدہ ہوتے کہا کہ جبراً شوہر کئی برس سے لاپتہ ہے بازیاب نہیں کرایا گیا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ آپ رونا بند کریں، مجھے تفصیل بتائیں تاکہ میں کچھ کر سکوں۔ ہم نے مسنگ پرنس کمشن تشکیل دیدیا ہے مجھے یقین ہے کہ اب لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے مسنگ پرنس کمشن میں اعلیٰ افسر خود مانیٹرنگ کر رہے ہیں۔ مسنگ پرسن کمشن بہت جلد لاپتہ افراد بازیاب کرائے گا، خاتون نے کہا کہ میں ٹیچر ہوں مجھے سکول سے معطل کر دیا گیا 15دن کی چھٹیوں پر تھی مجھے بغیر بتائے معطل کیا گیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ بغیر بتائے چھٹیاں کریں گی تو افسران ایکشن تو لیں گے۔ چیف جسٹس نے کئی افراد کے گھروں پر قبضے کے معاملے کے کیس کی سماعت کی اور حکم دیا کہ متعلقہ افسر درخواست گزاروں کی پراپرٹی سے قبضہ ختم کرائیں۔ معاملہ متعلقہ اداروں کو ارسال کر دیا گیا ایک طالب علم کا موقف تھا کہ کراچی یونیورسٹی میری ڈگری ایوارڈ نہیں کر رہی۔ چیف جسٹس نے کراچی یونیورسٹی کے متعلقہ افسروں کو مسئلہ حل کرنے کا حکم دیا۔
لاپتہ افراد/ چیف جسٹس
یقین ہے لاپتہ افراد بازیاب ہو جائیں گے : جسٹس ثاقب‘ اہلخانہ کو عدالت بلوا لیا
Sep 02, 2018