ابوظہبی(این این آئی/ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ عرب امارات کے ولی عہد الشیخ محمد بن زاید النیہان نے کہا ہے کہ ان کا ملک آزاد اور خود مختار فلسطینی ریاست کے مطالبے پر آج بھی قائم ہے۔ امن چاہتے ہیں لیکن یہ فلسطینی کا کی قیمت نہیں ہے یہ بات اسرائیلی طیارے کی آمد پر کہی۔ کے ساتھ تعلقات کے قیام کے بعد تل ابیب سے پہلی کمرشل فلائٹ کے ابو ظہبی پہنچنے کے بعد کہی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے فیصلے کا مقصد امن کے لیے مواقع پیدا کرنا ہے۔ امن ایک تزویراتی آپشن ہے۔ اسرائیل کے ساتھ امن معاہدہ قضیہ فلسطین کی قیمت پر نہیں کیا گیا۔ امارات میںموجود فلسطینی تارکین وطن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امارات فلسطینیوں کا دوسرا وطن ہے۔ ابو ظبی مشرقی بیت المقدس پر مشتمل آزاد فلسطینی ریاست کے مطالبے پر قائم ہے۔ امن ہونا چاہئے لیکن فلسطینی کاز کی قیمت پر نہیں ۔ ولی عہد نے اسرائیل سے معاہدے کے نتیجے میں فلسطین کاز کی اہمیت کم ہونے کا تاثر مسترد کر دیا۔ یو اے ای اور اسرائیل کی درمیان باہمی تعلقات کے حالیہ معاہدے سے فلسطینی کاز کی اہمیت کم نہیں ہوگی امن ایک سٹریٹجک انتخاب ہے لیکن یہ فلسطینی کاز پر سمجھوتہ نہیں ہے۔ ادھر متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ خلیجی ریاست قطر کا بائیکاٹ دوحا کی دہشت گردی کی حمایت اور پشت پناہی کی وجہ سے کرنا پڑا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ہالینڈ میں امارات کی خاتون سفیرہ عبداللہ العتیبہ نے ایک بیان میں کہا امارات کی کوشش ہے کہ دوحا حکومت کے بائیکاٹ کے کم سے کم منفی اثرات قطری عوام پر مرتب ہوں۔ قطر کے بائیکاٹ کے حوالے سے امارات کے اقدامات نسلی امتیازات کے دائرے میں نہیں آتے۔