حکومت صحت کے بڑے اداروں کے سربراہان کا مستقل تقرر کرنے میں ناکام

اسلام آباد(قاضی بلال)موجودہ حکومت دو سال گزرنے کے باوجود شعبہ صحت کے بڑے بڑے اداروں کے سربراہان کا مستقل بنیادوں پر تقرر کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہی ہے ۔ وزارت قومی صحت میں آئے روز سیکرٹری صحت کی تبدیلی بھی معمول بن چکا ہے اب تک چار سیکرٹری تبدیل ہو چکے ہیں اس کے ساتھ ساتھ قومی ادارہ صحت (این آئی ایچ )کے سربراہ جنرل عامر کے جانے کے بعد یہ عہدہ بھی خالی پڑا ہوا ہے ۔اس کے علاوہ پاکستان انسٹیٹویٹ آف میڈیکل سائنسز پمز میں عرصہ آٹھ سے ایگزیکٹو ڈائریکٹر کی تعیناتی نہیں کی جاسکی ہے ۔ سابق مشیر صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تجربہ نہ رکھنے والے ڈینٹسٹ ڈاکٹر انصر کو عارضی چارج دیا جو ابھی تک کام کر رہے ہیں ان کی تقرری میرٹ سے ہٹ کر کی گئی ہے ۔ اسی طرح فیڈرل سروسز گورنمنٹ ہسپتال پولی کلنیک میں کا سربراہ ڈاکٹر شاہد حنیف جن کی سروس شروع سے اسی ہسپتال سے ہے انہیں ہٹا کر پنجاب سے ڈاکٹر شعیب کو تین ماہ کیلئے ای ڈی لگایا گیا ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد اب گانئی کی انچارج ڈاکٹر نائلہ اسرار کو عارضی بنیادوں پر یہ چارج دیا گیا ہے ۔تاحال اس عہدے پر کام کر رہی ہیں ابھی تک اس ہسپتال میں بھی سربراہ کی میرٹ پر پچھلے چھ سے تقرری نہیں کی جا سکی ہے ۔ معذوروں کے ہسپتال نرم کاچارج بھی عارضی طور پر دیا گیا ہے وہاں بھی پچھلے دس سے مستقل طور پر ایگزیکٹو ڈائریکٹر تعینات نہیں کیا گیا ہے ۔دوسری جانب ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان ڈریپ کا سربراہ بھی چار سال سے تعینات نہیں کیا گیا ہے ۔ عارضی چارج عاصم رئوف  کے پاس ہے جو تاحال کام کر رہے ہیں ۔ بروقت اور میرٹ پر اداروں کے سربراہان کی تقرریاں نہ ہونے کی وجہ سے ادارے مکمل طور پر مفلوج ہو چکے ہیں جہاں ملازمین کی تقرریاں اور ترقیاں کافی عرصہ سے تعطل کا شکار ہیں ۔ 

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...