ٓٓٓٓاسلام آباد( وقائع نگار خصوصی ) مسلم لیگ(ن) کے مرکزی رہنمائو متروکہ وقف املاک بورڈ کے سابق چیئرمین صدیق الفاروق نے ممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی جانب سے لگائے گئے بلیک میلنگ کے ذریعے دوکروڑ روپے لینے کے الزام کو غلط اور بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان تین دن میں اس الزام کی تردید کریں اور الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا میں شائع کروائیں، ورنہ میں مجبورا ًعدالت کا دروازہ کھٹکھٹائوں گا ، مجھ پر کرپشن کا کبھی کوئی الزام نہیں لگا ، میں غلط کام کیوں کروں ، میں نے ٹھیک کام کئے ہیں ، جو ادارہ میں نے خسارے میں لیا ،وہ ایک ارب روپے کے منافع میں چلا گیا ۔ انہوں نے منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انہیں وزیر اعظم نوازشریف اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے الگ الگ ٹیلی فون کرکے قانون کے مطابق ڈاکٹر صاحب کی زیادہ سے زیادہ مدد کرنے کی ہدایت کی ، ڈاکٹر عبد القدیر خان نے متروکہ ٹرسٹ کی زمین پر اے کیو خان ہسپتال ٹرسٹ بنا یا ، انہوں نے 5سال بعد الزام عائد کیا کہ صدیق الفاروق نے مجھے بلیک میل کر کے دو کروڑ روپے لئے اور یہ چوروں کا سردار ہے ، صدیق الفاروق نے کہا کہ میرے اور ان کے تعلقات اچھے رہے ہیں ، ہسپتال کی 15کینال 3مرلے زمین تھی جس پر کچھ لوگوں نے غیر قانونی قبضہ کر رکھا تھا ، میں نے اس بلڈنگ کو گرانے کی منظوری دے دی تھی، ان لوگوں نے ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو تجویز پیش کر کے شوکت بابر ورک اور فاروق بلوچ کے ذریعے معاملات طے کر لئے اور بلڈنگ ان کے حوالے کر کے خود نکل گئے ،صدیق الفاروق نے کہاکہ جب ہسپتال کا سنگ بنیاد رکھا گیا تو میں نے ہسپتال کے لئے دو لاکھ روپے کا چندہ اپنی جیب سے دیا تھا ، اپنے محسن اور دوستوں کو تو یا د کریں ۔