اسلام آباد‘ کراچی‘ لاہور‘ ملتان (صباح نیوز‘ نامہ نگاران‘ این این آئی‘ نمائندہ خصوصی) پنجاب کے مختلف شہروں میں چھتیں گرنے اور ڈوبنے کے واقعات میں 19افراد جاں بحق جبکہ درجنوں زخمی ہو گئے۔ چناب میں گڑھ مہاراجہ کے مقام پر بند ٹوٹنے سے پانی کئی دیہات میں داخل ہو گیا جس سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصل بری طرح متاثر ہوئی۔ نور پور تھل میں آسمانی بجلی گرنے سے 2 افراد جاں بحق ہو گئے‘چناب اور جہلم میں طغیانی سے 163 سے زائد دیہات زیر آب آ چکے ہیں۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نکل مکانی پر مجبور ہو گئے ہیں۔ کمالیہ کے نواحی علاقہ اٹھاون تین میں دریائے راوی کے کٹائو سے سیکڑوں ایکڑ اراضی اور20 گھر تباہ ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بارش کا سلسلہ جاری رہا، نشیبی علاقے زیر آب آ گئے ، برساتی نالوں میں طغیانی آ گئی۔ چکوال اور تلہ گنگ میں موسلادھار بارش نے تباہی مچادی، نشیبی علاقے زیر آباد آ گئے۔ شدید بارش سے 114 سال پرانی مسجد شہید ہوگئی۔ دریائے چناب میں سیلاب کے باعث جھنگ کے درجنوں دیہات زیر آب آگئے۔ موضع مگھیانہ میں میت کی تدفین کے لئے کشتی منگوانی پڑگئی۔ پتوکی کے قریب دریائے راوی بونگی لالو کے مقام پر ایک سال قبل تعمیر ہونے والا پل سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔گڑھ مہاراجہ کے علاقہ کچا پکا روڈ آبادی ملکی شریف میں شدید بارش کے باعث مکان کی چھت گر گئی۔ چھت گرنے سے خواتین بچوں سمیت 6 افراد ملبے تلے دب گئے۔ باہو برج کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی سطح میں اضافہ، درجنوں موضعات زیر آب ہیں۔گزشتہ روز ہیڈ تریموں سے گزنے والے سیلابی ریلے کی وجہ سے باہو برج کے مقام پر دریائے چناب میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافے ہو رہا ہے جس سے دریائے چناب کے کنارے نشیبی علاقوں میں سیلابی پانی داخل ہو گیا ہے۔ سیلابی پانی سے 15موضعات سے زائد زیر آب آ چکے ہیں جبکہ سینکڑوں ایکڑ کھڑی فصلوں میں پانی داخل ہو چکا ہے شہر میں دو روز سے جاری مسلسل بارش نے جل تھل ایک کرکے رکھ دیا ہر جگہ پانی ہی پانی معمول کی زندگی مفلوج ہو گئی۔ گٹر ابل پڑے۔ نالیوں سے تعفن پھیل گیا۔ دیہاڑی دار طبقہ بے روزگار ہو گیا۔ مسلسل بارش کا سلسلہ جاری ہے جس کے باعث شہر میں ہر جگہ پانی ہی پانی ہے مکانوں اور دکانوں کی چھتیں ٹپکنا شروع ہو گئی ہے۔ دریائے جہلم میں بھارت کی جانب سے چھوڑا پانی ناب میں شامل ہوکر شور کوٹ کے مقام سے گزرا جس سے کھرنوالہ‘ موضع منڈی کملانہ‘ ڈب کلاں، کئی علاقے زیر آب آ گئے کھڑی فصل تباہ ہوگئی۔ شور کوٹ میں دن بھر بارش جاری رہی میانوالی میں بھی دو افراد بارش کے جمع پانی میں ڈوب گئے۔ دونوں افراد محمد روحیل اور محمد اشفاق کی نعشیں مل گئیں۔ راولپنڈی اور اسلام آباد میں گزشتہ روز موسلادھار بارش ہوئی اسلام آباد ائرپورٹ کے رن وے کے قریب باؤنڈری وال گر گئی۔ واچ ٹاور کی دیوار کو بھی نقصان پہنچا۔ مسلسل بارشوں کے باعث دریائے کابل میں طغیان سے پانی نوشہرہ کلاں‘ نوشہرہ کینٹ بدراشی کے گھروں میں داخل ہو گیا ضلعی انتظامیہ کی جانب سے الرٹ جاری کر دیا گیا ۔ شانگلہ میں بارشوں سے تباہ کاریاں مختلف حادثات میں دو بچے جاں بحق جبکہ بارہ افراد زخمی ہوئے ٹریفک حادثات مں متعدد افراد زخمی ضلع کی اندرون تمام رابطہ سڑکیں شاہرائے قراقرم شنگ بشام کے مقام پر سیلاب میں بہہ گئے بالائی علاقوں کی سڑکیںلینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلے کے نذر ہو گئیں۔ دوسری جانب شہر قائد میں مون سون کی بارشوں کے4 روز بعد بھی مسائل کم نہیں ہوئے جبکہ پاک فوج کے جوان بحالی کے کاموں میں مصروف ہیں۔ کراچی میں مون سون کی بارش نے حکومت اور بلدیاتی اداروں کی کارکردگی کو بے نقاب کر دیا۔ بارش ختم ہوئے چار روز گزر گئے لیکن شہر قائد کی گلیاں، سڑکیں اور محلے اب بھی پانی میں ڈوبے ہوئے ہیں جبکہ بیشتر سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئی ہیں۔ ڈیفنس کلفٹن کے مختلف علاقوں میں بھی تاحال پانی موجود ہے اور وہاں کے رہائشیوں نے گزشتہ روز انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ شاہراہ فیصل سے میٹروول جانے والی سڑک بیٹھ گئی جسے ٹریفک کے لیے بند کر دیا گیا۔ پاک فوج کے جوان شہریوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ پاک فوج کے انجینئرز نے گزری کا انڈر پاس بھی کلیئر کر دیا اس کے علاوہ کے پی ٹی سوک سینٹر، محسن بھوپالی اور گولیمار کے انڈر پاسز کو کلیئر کرنے کے بعد ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔دریں اثناء وزیراعلیٰ سندھ نے سیلاب سے متاثرہ سجاول، میر پور خاص، عمر کوٹ اور تھرپارکر کا دورہ کیا۔ کاشتکاروں نے شکایتوں کے ڈھیر لگا دیئے۔ وزیراعلی سندھ نے میرپورخاص اور تھرپارکر کے سرحدی شہر نوکوٹ کے قریب سیم نالے کا جائزہ لیا اور شگاف فوری پْر کرنے کی ہدایت کی۔ مراد علی شاہ تحصیل جھڈو میں سیلاب متاثرہ کیمپ بھی پہنچے۔ ایدھی ذرائع کے مطابق کراچی کے علاقے گھگھر پھاٹک کے قریب بارش کے رکے ہوئے پانی میں ڈوب کر2 بچیاں جاں بحق ہوگئیں۔ جاں بحق ہونے والی بچیوں کی شناخت 13 سالہ شہزادی اور9 سالہ میمو کے نام سے کرلی گئی۔ واضح رہے کہ جمعرات کو ہونے والی موسلا دھار بارش کے بعد آنے والے ریلوں میں متعدد افراد بہہ گئے تھے جب کہ درجنوں موٹرسائیکلیں بھی ملیرندی سے نکالی جا چکی ہیں۔دریں اثناء جنوبی پنجاب میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات بیسیوں افراد زخمی ہو گئے کرنٹ لگنے سے 2 افراد دم توڑ گئے۔ بارشوں کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ایک لاکھ 55 ہزار کیوسک کا ریلا ملتان کی حدود سے گزر گیا۔ بیٹ کے علاقوں میں کپاس‘ باغات اور چارے کی فصلیں تباہ ہو گئیں۔ دریائے چناب میں پانی کا لیول بڑھنے اور قریبی علاقہ جات زیر آب آنے پر ریسکیو 1122 کی ٹیموں نے ان علاقوں میں کیمپس کا انعقاد کرکے امدادی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں۔ خانیوال میں دریائے چناب فاضل شاہ کبیروالا کے مقام پر پانی کے بہائو میں کمی آنے لگی۔ گزشتہ روز 1لاکھ 60 ہزار کیوسک سے زائد پانی کاریلا گزرا جبکہ آج تریموں سے پانی کے بہائو میں کمی ہوئی۔ - دریائے سندھ میں بھی پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے دریائے سندھ کے تونسہ بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب ہے جس کے باعث بیراج کے نزدیک کچے کے علاقے زیر آب آ گئے ہیں۔ سیلابی صورتحال کے باعث محکمہ انہار اور تحصیل وضلعی انتظامیہ ہائی الرٹ اور حفاظتی بندوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔ سوات میں سیلاب سے ندی نالوں میں شدید طغیانی کے باعث مدین اور بیلا کو ملانے والے تین پل بہہ گئے۔ قریبی گھر خالی کرا لئے گئے لوگوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی جاری ہے۔