شفاف مردم شماری اورتین ماہ میںبلدیاتی انتخابات کرائے جائیں ٗحافظ نعیم  

کراچی (نیوزرپورٹر)امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا ہے کہ صاف شفاف مردم شماری کے بعد تین ماہ میں بلدیاتی انتخابات کروائے جائیں، SLBA(سندھ لوکل باڈیز ایکٹ)کو فوراً اور مکمل تبدیل کر کے آنے والی شہری حکومت کو بااختیار بنایاجائے، CCIاوراسٹیک ہولڈر پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے، بلدیاتی الیکشن کے لیے حد بندی اور حلقہ بندی جلد مکمل کی جائے اورآفت زدہ علاقوں کے متاثرین کی زر تلافی سے مددکی جائے،وفاقی بجٹ پر نظر ثانی کرکے کراچی کے لیے کیے گئے مختص ترقیاتی بجٹ میں خاطر خواہ اضافہ کیا جائے،کے الیکٹرک کو قومی تحویل میں لے کر فارنزک آڈٹ کروایاجائے۔ ہم کراچی کے شہریوں کے ساتھ مل کر اُن کے حقوق کے تحفظ کے لیے بہت جلد تحریک چلائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، مسلم پرویز، راجا عارف سلطان، ڈپٹی سکریٹریز عبد الرزاق خان، یونس بارائی،سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری و دیگر بھی موجود تھے۔حافظ نعیم الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہاکہ اس وقت کراچی کا پورا انفراسٹرکچر تباہ ہوچکا ہے موجودہ حکومتی نمائندے مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں،لوگ سوال کرتے ہیں کہ حالیہ مون سون بارشوں میں وہ کہاں تھے؟، پیپلز پارٹی کے جیالے، پی ٹی آئی کے ٹائیگرز اوربلدیاتی حکومت کے ورکرز کہاں تھے؟،پھر عوام نے دیکھاکہ کراچی سے منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے 14 ارکان قومی اسمبلی اور 23 ایم پی ایز نے کراچی کے لیے کچھ نہیں کیا،وفاق نے کراچی کے ترقیاتی بجٹ میں اتنے پیسے بھی نہیں دیے جتنے کے الیکٹرک سے کمائے ہیں،مسائل کے حل کے لیے ناکام جماعتوں پر مشتمل کمیٹی بنانے کا مطلب مزید ناکامی ہے،پی ٹی آئی کے نمائندے 80 فیصد ڈیفنس اور کلفٹن میں رہتے ہیں،ڈیفنس اور کلفٹن میں رہنے والے نمائندے جب وہاں کے لیے کچھ نہیں کرسکے تو باقی شہریوں کے لیے کیا کریں گے۔ ہماری اسٹبلشمنٹ کو بھی یہ بات سمجھنا ہوگی کہ اگر اسی طرح جوڑ توڑ کر انہی لوگوں کو اقتدارمیں لائیں گے تو کراچی کبھی ترقی نہیں کرے گا۔انہوں نے کہاکہ یہ شہر منی پاکستان ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن